لاہور(این این آئی)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے صدر میاں انجم نثارنے آل پاکستان فر ٹیلائزر ڈیلرز ایسوسی ایشن(اے پی ایف ڈی اے) کے وفد سے ملاقا ت میں کہاہے کہ16فیصد مارک اپ پر انڈسٹری نہیں چل سکتی۔اتنے زیادہ مارک اپ کی وجہ سے نئی انڈسٹری نہیں لگے گی اور نہ ہی روزگار کے نئے مواقعے پیدا ہو ں گے۔حکومت اگر بجلی اور گیس کے
نرخ میں اضافہ کرئے گی تومعاشی حالات مزید خراب ہو ں گے۔ بجلی اور گیس کے نرخ میں تبدیلی برآمدات کے لئے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس وقت بجلی کے نرخ ریجن کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں زیادہ ہیں۔بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافے سے ہماری پروڈکشن بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کی دوڑ سے باہر ہو جائے گی۔ بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی بجائے چوری کو روکا جائے۔پاکستان میں زراعت کی فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار دیگر ممالک کی نسبت بہت کم ہے۔فی ایکٹر پیداوار میں اضافہ کے لئے روایتی طریقوں سے ہٹ کر جدید طریقوں کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔بیج،حشرات کش دوا اور کھادوں کے معیار کو بہتر کرنے کے لئے جدید ریسرچ سے مدد لی جائے۔ میاں انجم نثار نے مزید کہاکہ پاکستانی مصنوعات کی بیرونی مارکیٹ تک رسائی ممکن بنانے کے لئے ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے خصوصی آواز اٹھائی جائے گی۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ڈاکٹر محمد ارشدنے آل پاکستان فر ٹیلائزر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے وفد کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ ایف پی سی سی آئی کو فعال کیا جائے گا تاکہ تمام ٹریڈ باڈیز کے مسائل حل کروائے جا سکیں۔ملک میں صنعت و تجارت کے فروغ کے لئے ریسرچ کے شعبہ پر خصوصی توجہ دینا ہو گئی۔