اسلام آباد(آن لائن) وزارت اورسیز میں بھی اربوں کی کرپشن سامنے آئی ہے سرکاری دستاویزات کے مطابق ہسپتالوں اور سکولوں کی تعمیر کے نام پر 9ارب 74کروڑ غیر ضروری خرچ کرکے ادارہ کو مالی طور پر تباہ کر دیا گیا۔ حکام نے غیر ضروری طور پر مختلف اشیاء کی خریداری میں افسران ساڑھے تین ارب روپے کی مالی بے ضابطگی کے مرتکب قرار دیئے گئے لیکن احتساب کسی کا بھی نہیں ہوا،
پشاور میں ورکر ویلفیئر بورڈ کے حکام نے ٹھیکیداروں کو3ارب روپے کا فائدہ دے کر مال بنا رکھا ہے جبکہ ملتان کمپلیکس کی تعمیر میں کنٹریکٹر کو ایڈوانس کے نام پر21کروڑ دیئے گئے ایجوکیشن پنجاب ورکر ویلفیئر کے ڈائریکٹر نے یونیفارم کی خریداری میں12کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی کر رکھی ہے، ڈبلیو ڈبلیو ایف اسلام آباد نے انشورنس کے نام پر بھی 47 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی کے مرتکب ہو چکے ہیں، حکام نے ورکر ویلفیئر اکاؤنٹس سے ایک ارب13کروڑ روپے کی زمین خریدی جس میں بھاری مالی بدعنوانی سامنے آئی ہے یہ زمین پشاور، ہری پور، نوشہرہ اور مردان میں خریدی گئی، قیمت ادا کرنے کی بجائے حب ضلع میں125ایکڑ زمین کا قبضہ بھی نہیں لیا گیا، جس سے کروڑوں کا نقصان خزانہ کو ہوا ہے، ڈبلیو ڈبلیو ایف اسلام آباد نے5ارب4کروڑ کے مختلف منصوبوں میں بھاری مالی بے ضابطگی کر رکھی ہے جبکہ سکالرشپ، شادی اور ڈیتھ گرانٹ کے نام پر مجموعی طور پر2ارب75کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی سامنے آئی ہے۔