پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

عالمی سطح پر غذائی بحران کی صورتحال پیدا ،جانتے ہیں وجہ کیا بنی؟عالمی ماہرین نے انتباہ جاری کردیا

datetime 4  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )عالمی ماہرین کے مطابقبہت زیادہ کاشتکاری ہونے سے مٹی کی ابتر ہونے والی صورتحال کی وجہ سے عالمی سطح پر غذائی بحران کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔برطانیہ کے مٹی کے بارے میں تحقیق کرنے والے ماہر جون کرو فورڈ نے ڈیٹا بتاتے کہا ہے کہ اگر ہم نے عالمی سطح پر مٹی کی صحت کو بحال نہ کیا تو آئندہ 10 سالوں میں ہمیں اس کے نتائج بہت زیادہ نظر آئیں گے

اور لاکھوں افراد کو غذا اور پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔دنیا کی سب سے پرانی زرعی تحقیق کے ادارے روتھامسٹڈ کے سائنس ڈائریکٹر کی حالیہ تحقیق کے بعد کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں خانہ جنگی، بڑی تعداد میں لوگوں کی ہجرت، تشدد اور بڑے پیمانے پر سامنے آسکتے ہیں۔اقوام متحدہ کے غذا اور زراعت کے ادارے کے مطابق زیادہ تر مسئلہ بردگی کے عمل کی وجہ سے ہوتا ہے جو مٹی کی سب سے زیادہ زرخیز بالائی سطح کو ختم کردیتا ہے، دنیا بھر میں ہر 5 سیکنڈز بعد فٹ بال کے میدان جتنے علاقے کی بردگی کا عمل کیا جاتا ہے۔جہاں بردگی کا عمل قدرتی طور پر ہوتا ہے وہیں انسانی سرگرمیاں جیسے زیادہ سے زیادہ زراعت، جنگلات کی کٹائی اور شہروں کے تیزی سے پھیلنا بھی اس کی وجہ بنتی ہے۔ایف اے او کے مطابق کرہ ارض کی ایک تہائی مٹی پہلے ہی ابتر حالت کا شکار ہے اور بڑھتی ہوئی صورتحال کو دیکھا جائے تو یہ 2050 تک 90 فیصد مزید بڑھ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ انسانی سرگرمیاں جیسے مائننگ اور پیداوار سمیت بردگی کے عمل سے ہونے والی آلودگی پر اس کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔جہاں دنیا میں اس مسئلے کو اٹھایا جارہا ہے وہیں جون کرو فورڈ کا کہنا ہے دنیا کے پاس اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے صرف 10 سے 15 سال باقی ہیں ۔مٹی عالمی ماحولیاتی تبدیلی کو کم کرنے میں سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے کیونکہ اس میں سب سے زیادہ کاربن کا ذخیرہ ہوتا ہے،اگر آپ مٹی کو ٹھیک کرلیں تو آپ کئی دیگر خدشات پر بھی قابو پالیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…