یکم جنوری 2020ء   سے فیس ختم ! اسٹیٹ بینک نے شہریوں کو بڑا ریلیف جاری کر دیا

28  دسمبر‬‮  2019

کراچی (این این آئی) بینک دولت پاکستان نے یکم جنوری 2020ء سے آلٹرنیٹو ڈلیوری چینلز (ADC) اور اوور دی کاؤنٹر (OTC) کے ذریعے حکومتی ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی ادائیگی پر فیس ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس وقت ٹیکس گزاروں کو اے ڈی سیز کے ذریعے ٹیکسوں کی ادائیگی پر ٹیکس کی رقم کے لحاظ سے فی ٹزانزیکشن دس سے پچاس روپے تک اور او ٹی سی کے

ذریعے ادائیگی پر فی ٹرانزیکشن پچاس روپے ادا کرنے ہوتے ہیں،یکم جنوری 2020ء   سے یہ فیس ٹیکس گزاروں کے بجائے اسٹیٹ بینک برداشت کریگا۔ اس تبدیلی کی اطلاع اسٹیٹ بینک نے ایف ڈی سرکلر نمبر 4 برائے 2019ء   بتاریخ 7 2دسمبر 2019ء کے ذریعے دی ہے۔یہ فیصلہ اسٹیٹ بینک کی ڈجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے اور امکان ہے کہ اس کے نتیجے میں ٹیکس گزاروں کی بڑی تعداد حکومتی ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی ڈجیٹل ادائیگی کی طرف آئے گی۔‎ ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی آن لائن ادائیگی کا طریقہ کار مارچ 2018ء   میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اشتراک سے متعارف کرایا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد ٹیکس گزاروں کو سہولت فراہم کرنا تھا۔ ٹیکس گزار اپنے گھر یا دفتر سے انٹرنیٹ موبائل بینکاری سہولتیں استعمال کرتے ہوئے، 14000 سے زائد اے ٹی ایمز کے ذریعے یا ملک بھر میں کمرشل بینکوں کی 15000 سے زائد برانچز کے ذریعے ٹیکس ادا کرسکتے ہیں۔ ابھی تک اس طریقہ کار سے 346 ارب روپے اکٹھا کیے گئے ہیں۔ امکان ہے کہ اے ڈی سی او ٹی سی کے ذریعے وصولی کے طریقے کے بارے میں آگہی بڑھے گی تو اس طریقے سے وصولی میں بہت اضافہ ہوجائے گا۔اسٹیٹ بینک ٹیکس گزاروں، ٹیکس بار ایسوسی ایشنوں، چیمبرز آف کامرس، کلیرنگ اینڈ فارورڈنگ ایجنٹوں اور وسیع تر کاروباری برادری میں اے ڈی سی اور او ٹی سی ادائیگی کا طریقہ کار  روشناس کرانے کیلئے آگہی کی مہم چلا رہا ہے۔ ملک بھر میں ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن کے فیلڈ دفاتر کے توسط سے سیمینارز اور آگہی کے سیشنوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ پہلا سیمینار 26 دسمبر 2019ء کو کراچی میں ہوا جس میں کارپوریٹ ٹیکس گزاروں، چیمبر آف کامرس، کاروباری تنظیموں، کمرشل بینکوں، ٹیکس بارز اور آڈٹ فرموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکا نے ڈجیٹل ادائیگیوں کے فروغ کے لیے اسٹیٹ بینک کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ عوامی آگہی بڑھانے اور ڈجیٹل ادائیگیوں کے بارے میں ان کے خدشات اور اندیشے ختم کرنے کے لیے اس طرح کے سیشن بے حد ضروری ہیں۔‎

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…