اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہاہے کہ سمال میڈیم سیکٹر کا جی ڈی پی میں تیس فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے،سمال میڈیم سیکٹر مکمل دستاویزی نہیں ہو گا تو قرض کا تناسب نہیں بڑھے گا،حکومت نے ایس ایم ای کا گیپ پورا کرنے کیلئے بہت سی ٹیکس ایمنسٹی سکیموں دیں ،ایس ایم ای کیلئے اکائونٹنگ اور ٹیکس کا موثر نظام متعارف کرانا ہوگا ۔ منگل کو چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے
پاکستان انویٹیو فنانس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سمال میڈیم سیکٹر کا جی ڈی پی میں تیس فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ سمال میڈیم سیکٹر میں کم قرض کی وجوہات غیر دستاویزی ہونا ہے۔انہوں نے کہاکہ سمال میڈیم سیکٹر دستاویزی نہ ہونے کے باعث زیادہ قرض حاصل نہیں کر سکا۔انہوں نے کہاکہ اکتیس لاکھ انڈسٹریل، کمرشل کنزیومر ہیں،اکتیس لاکھ میں صرف تینتالیس ہزار کنزیومر ٹیکس دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سمال میڈیم سیکٹر مکمل دستاویزی نہیں ہو گا تو قرض کا تناسب نہیں بڑھے گا۔ انہوں نے کہاکہ سمال میڈیم سیکٹر کے لوگ ٹیکس سسٹم میں شامل ہی نہیں ہونا چاہ رہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں گزشتہ ادوار ٹیکس سسٹم انتہائی مشکل تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایس ایم ای کا گیپ پورا کرنے کیلئے بہت سی ٹیکس ایمنسٹی سکیموں دیں ،ایس ایم ای کیلئے اکائونٹنگ اور ٹیکس کا موثر نظام متعارف کرانا ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ ایس ایم ای کو وقت دینا ہوگا کہ اپنے اکاونٹنگ سسٹم کو بہتر بنا سکیں ،ٹیکس سسٹم وہ ایک عنصر ہے جو ایس ایم ای کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے ٹیکس کا نظام سادہ کرنے پر کام کر رہے ہیں۔