لاہور( این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا ہے کہ حکومت تاجروں سے طے پانے والے معاہدے کے تناظر میں مرتب کئے گئے مجوزہ مسودے کو قانونی شکل دینے پہلے تاجروں کی پانچ رکنی کمیٹی سے حتمی مشاورت کر ے تاکہ نفاذ کے بعد عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ آڑے نہ آئے۔
نظام کو سہل اور ٹیکسز کی شرح میں کمی سے ہی ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی صدر اشرف بھٹی نے اپنے ایک بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے تاجروں نے کبھی بھی ٹیکس دینے سے انکار نہیں کیا ، تاجر با شعور طبقہ ہے اور انہیں معلوم ہے کہ ملک کے نظام کو چلانے کیلئے ٹیکسوں کی ادائیگی از حد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کی یہ پالیسی کے پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ لادھ دیا جائے کسی صورت بھی قابل ستائش نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں سے طے پانے والے معاہدے کے پیش نظر تیار کئے گئے مجوزہ مسودے کو آرڈیننس کے ذریعے قانونی شکل دینے سے پہلے مذاکرات کرنے والے تاجروں کی پانچ رکنی کمیٹی سے حتمی مشاورت کو یقینی بنایا جائے تاکہ اس کے نفاذ کے بعد اس پر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ آڑے نہ آئے ۔ انہوںنے کہا کہ مارکیٹوں میں فکس ٹیکس کے اجراء کیلئے بھی پیشرفت کی جارہی ہے اور تجارتی مراکز کے عہدیدار اس میں نیک نیتی کے ساتھ اداروں کا ساتھ دیں گے لیکن اس کیلئے خوف و ہراس پھیلانے والے اقدامات کو ختم کرنا ہوگا۔