تہران(این این آئی)ایران میں جمعہ سے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف جاری پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 50ہوگئی ہے۔ایران بھر میں گذشتہ تین روز سے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور حکومت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ تک رسائی بند کردی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز کے حوالے سے نئی ہلاکتوں کی اطلاع موصول ہوئی تاہم ایرانی حکام نے ابھی تک صرف تین افراد کی موت کی تصدیق کی ہے جبکہ مختلف رپورٹس کے
مطابق احتجاجی مظاہروں کے دوران میں جھڑپوں اور ایرانی سکیورٹی فورسز کے تشدد سے ہلاکتوں کی تعداد اس سے 13 گنا زیادہ ہے۔ایرانی حکومت نے گذشتہ جمعہ کو پیٹرول کی قیمت میں 50 فی صد تک اضافہ کردیا تھا اور اس کی راشن بندی کردی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد نقدی سے محروم شہریوں کی مدد کرنا ہے۔ہزاروں ایرانی مختلف شہروں میں پیٹرول کی قیمت میں اس اچانک اضافے کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔ ایرانی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے براہ راست فائرنگ کی ۔