اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

ایف اے ٹی ایف کا منی لانڈرنگ کیلئے بے نامی کمپنیوں کے مشکوک کردار کا انکشاف

datetime 28  اکتوبر‬‮  2019 |

واشنگٹن(آن لائن)فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) نے کرپشن اور جرائم کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر ‘گمنام شیل کمپنیوں’ کے استعمال کا انکشاف کردیا۔ایف اے ٹی ایف کی حالیہ رپورٹ میں کمپنی، فاؤنڈیشن، ایسوسی ایشن کے اصل مالک یا دیگر کسی قانونی شخص سے متعلق خفیہ رازوں سے چھٹکارا پانے میں ممالک کی مدد کے لیے بہترین طریقہ کار کی نشاندہی کی گئی۔

تاکہ جرم اور دہشت گردی کے لیے ان تمام کے غلط استعمال سے بچا جاسکے۔خیال رہے کہ ‘شیل فرمز’ وہ کمپنیاں ہوتی ہیں جو صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہو اور ان کا کوئی دفتر یا ملازم موجود نہیں ہوتا۔رپورٹ میں کہا کہ ’ کمپنیز، ایسوی ایشنز یا منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے دیگر اداروں کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے بینیفشل اونر کی شفافیت لازمی ہے‘۔بینیفشل اونر ایک قانونی اصطلاح ہے جس کے مطابق ایک ایسا شخص جو ملکیت کے فوائد حاصل کرتا ہے جبکہ جائیداد یا کاروبار کسی اور نام پر موجود ہوتی ہے۔ایف اے ٹی ایف کی تجاویز کے مطابق ممالک اس بات کو یقینی بنائیں کہ حکام کمپنیوں، فاؤنڈیشنز اور دیگر قانونی افراد سے متعلق تازہ ترین اور درست معلومات حاصل کرسکیں۔2016 کے آغاز میں انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس نے نام نہاد ’ پاناما پیپرز‘ شائع کیے تھے، ان دستاویزات میں آف شور کمپنیوں کے لاکھوں بینیفشل اونرز ظاہر کیے گئے تھے۔پاناما پیپرز میں بہت سے افراد کو قانونی طور پر استعمال کیا گیا تھا اور ان دستاویزات سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ کچھ افراد کی بینیفشل اونرشپ کو غیرقانونی مقاصد کے لیے چھپایا گیا تھا۔ان پیپرز میں کئی بااثر پاکستانی شخصیات کی بھی بینیفشل اونرز کے طور پر نشاندہی کی گئی تھی، جنہوں نے آف شور کمپنیوں کے ساتھ اپنی وابستگی ظاہر نہ کرکے ایف اے ٹی ایف کی تجاویز کی خلاف ورزی کی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…