جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

ایف اے ٹی ایف کا منی لانڈرنگ کیلئے بے نامی کمپنیوں کے مشکوک کردار کا انکشاف

datetime 28  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آن لائن)فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) نے کرپشن اور جرائم کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر ‘گمنام شیل کمپنیوں’ کے استعمال کا انکشاف کردیا۔ایف اے ٹی ایف کی حالیہ رپورٹ میں کمپنی، فاؤنڈیشن، ایسوسی ایشن کے اصل مالک یا دیگر کسی قانونی شخص سے متعلق خفیہ رازوں سے چھٹکارا پانے میں ممالک کی مدد کے لیے بہترین طریقہ کار کی نشاندہی کی گئی۔

تاکہ جرم اور دہشت گردی کے لیے ان تمام کے غلط استعمال سے بچا جاسکے۔خیال رہے کہ ‘شیل فرمز’ وہ کمپنیاں ہوتی ہیں جو صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہو اور ان کا کوئی دفتر یا ملازم موجود نہیں ہوتا۔رپورٹ میں کہا کہ ’ کمپنیز، ایسوی ایشنز یا منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے دیگر اداروں کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے بینیفشل اونر کی شفافیت لازمی ہے‘۔بینیفشل اونر ایک قانونی اصطلاح ہے جس کے مطابق ایک ایسا شخص جو ملکیت کے فوائد حاصل کرتا ہے جبکہ جائیداد یا کاروبار کسی اور نام پر موجود ہوتی ہے۔ایف اے ٹی ایف کی تجاویز کے مطابق ممالک اس بات کو یقینی بنائیں کہ حکام کمپنیوں، فاؤنڈیشنز اور دیگر قانونی افراد سے متعلق تازہ ترین اور درست معلومات حاصل کرسکیں۔2016 کے آغاز میں انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس نے نام نہاد ’ پاناما پیپرز‘ شائع کیے تھے، ان دستاویزات میں آف شور کمپنیوں کے لاکھوں بینیفشل اونرز ظاہر کیے گئے تھے۔پاناما پیپرز میں بہت سے افراد کو قانونی طور پر استعمال کیا گیا تھا اور ان دستاویزات سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ کچھ افراد کی بینیفشل اونرشپ کو غیرقانونی مقاصد کے لیے چھپایا گیا تھا۔ان پیپرز میں کئی بااثر پاکستانی شخصیات کی بھی بینیفشل اونرز کے طور پر نشاندہی کی گئی تھی، جنہوں نے آف شور کمپنیوں کے ساتھ اپنی وابستگی ظاہر نہ کرکے ایف اے ٹی ایف کی تجاویز کی خلاف ورزی کی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…