لاہور(این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدراشرف بھٹی نے کہا ہے کہ ملک بھر کے لاکھوں تاجر اپنے جائزمطالبات تسلیم کرانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ،یہ واضح ہے کہ آئی ایم ایف کے دبائو کی وجہ سے حکومت مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتی ،دو روزہ ہڑتال کے باوجود مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو فوری مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کر دیا
جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں بلائے گئے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر مختلف مارکیٹوں کے عہدیداربھی موجود تھے جنہوں نے 29اور30اکتوبر کو کاروبارمکمل بندرکھنے کی یقین دہانی کرائی ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ تاجرطبقہ پہلے ہی شدید مشکلات سے دوچار ہے اور ایسے حالات میں آئی ایم ایف کے کہنے پر جو شرائط عائد کی جارہی ہیں انہیں پورا کرنا کسی صورت ممکن نہیں ۔تاجروں کے مطالبات جائز ہیں اس لئے آئی ایم ایف سے بات کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے کس طرح قائل کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالات کی وجہ سے تاجروں کا کاروبارپہلے ہی بند ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے اس لئے ہم اپنے جائز مطالبات منوانے کیلئے طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو روز تک پر امن طو رپر اپنا کاروبار بند رکھیں گے اور اگر اس کے باوجود مسائل کو حل نہ کیا گیا تو پھر یقینی طو رپر ملک بھر کی تاجر تنظیمیں مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل اپنائیںگی جس میںغیر معینہ مدت تک ہڑتال کی کال خارج از امکان نہیں۔