لاہور( این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ دنیا کے مہذب معاشروں میں حکومت یا اس کے ادارے ’’ میں نہ مانوں ‘‘ کی رٹ نہیں لگاتے بلکہ بڑے دل اور کھلے ذہن کیساتھ مذاکرات کر کے مسائل کو حل کرتے ہیں ،تاجروں سے نتیجہ خیز مذاکرات شروع نہ کرنا تشویش کا باعث ہے اور اس سے معیشت کا نقصان ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنے دفتر میں تاجر
رہنمائوں کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل محبوب سرکی ،لاہور کے صدر میاں طارق فیروز ، ظہیر اے بابر، نعیم بادشاہ سمیت مختلف مارکیٹوں کے عہدیدار بھی موجود تھے ۔ اشرف بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کو تاجروں کے معیشت میں واضح کردار کے حوالے سے کوئی شک و شبہ ہے تو اعدادو شمار کا جائز ہ لے حقائق سے آگاہی حاصل کرے۔ تاجروں کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کسی طور پر قابل قبول نہیں اور ہم اپنے حقوق کا دفاع کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تاجروں کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کا سلسلہ ترک کرے اور فی الفور نتیجہ خیز مذاکرات شروع کئے جائیں تاکہ حالات پوائنٹ آف نو ٹرن کی طرف نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 30لاکھ سے زائد تاجر ہیں جو نہ صرف مہنگے یوٹیلٹی بلز کیساتھ ٹیکسز کی ادائیگی اور لاکھوں لوگوں کو روزگار کی فراہمی کا بھی بڑا ذریعہ ہیں لیکن بد قسمتی سے ادارے انہیں کسی خاطر میں نہیں لاتے اور اسی وجہ سے ہم اپنے مطالبات منظور کرانے کیلئے احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔