کراچی(این این آئی)شرح سود میں اضافہ حکومت کو بھاری پڑ گیا، مقامی قرضوں کے بوجھ میں 120 ارب روپے تک کے اضافے کا خدشہ ہے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کی خاطر مرکزی بینک نے بنیادی شرح سود1فیصد اضافے سے 1325 فیصد کیا تو حکومت کے لئے مقامی قرضوں کے بوجھ میں لگ بھگ 120 ارب روپے کے اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت کے مقامی قرضے 20 ہزار ارب روپے ہیں، جس میں
ایک محتاط اندازے کے مطابق قلیل مدتی قرضوں کا حجم لگ بھگ 12 ہزار ارب روپے ہے۔ ہرسال حکومت پرانے قرضوں کو چکتا کرنے کے لئے 3 ہزار ارب روپے کے قرضے لیتی ہے۔رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حکومت کا 7 ہزار ارب روپے کے مقامی قرضے لینے کا ہدف ہے جس میں قلیل مددتی قرضوں کا حجم 6 ہزار 300 ارب روپے اور طویل مددتی قرضوں کا حجم 700 ارب روپے ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ اسٹیٹ بینک 600 ارب روپے کے قلیل مددتی بانڈز بھی فروخت کررہا ہے۔