بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

ترکی کی سیاحت زوال کا شکار، سرکاری اعداد وشمار میں حقائق چھپانے کی کوشش

datetime 9  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ (این این آئی)ترکی کے سرکاری اعدادو شمار نے انکشاف کیا ہے کہ ترکی میں عالمی اور عرب دنیا سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔ تاہم ترکی کے حکومتی ذرائع ابلاغ اور اس کے وفادار عرب ذرائع ابلاغ تصویر کا ایک دوسرا رخ پیش کرتے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق انقرہ میں قائم ترکش اعداد و شمار انسٹیٹوٹ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ تین ماہ کے دوران

مجموعی طور پر بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 8.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، مگر ان اعداد وشمار میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں میں ہر پانچواں سیاح خود ترکی کا شہری تھا۔ ان شہریوں کا شمار غیر ملکی سیاحوں اور یا عرب شہریوں میں نہیں ہوسکتا۔ سال 2019ء کی پہلی سہ ماہی میں 66 لاکھ غیر ملکی سیاح ترکی میں آئے۔ ان میں 17.8 میں ترک شہری تھے جو بیرون ملک مقیم ہیں۔ وہ اپنے اقارب سے ملنے کے لیے وطن لوٹے تھے۔ یعنی ترک حکومت نے سرکاری سطح پر اپنے ہی شہریوں کو غیر ملکی سیاحوں میں شامل کر کے زوال پذیر سیاحت کی صنعت کو بچانے کی کوشش کی ہے۔خیال رہے کہ پوری دنیا کسی ملک میں سمندر پار موجود شہریوں کو غیرملکی سیاحوں کا درجہ نہیں دیا جاتا بلکہ وہ اس ملک کے شہری ہی گردانے جاتے ہیں۔ بیرون ملک مقیم شہری اس ملک کے لیے زر مبادلہ کماتے ہیں اور ان کی کمائی کو سیاحت کے شعبے کی آمدن میں شامل نہیں کیا جاتا۔ترکی کے سرکاری اعداد و شمار کیمطابق تین ماہ کے دوران ترکی کو سیاحت کے شعبے میں 4 ارب 63 کروڑ ڈالر کی آمدن ہوئی جب کہ اس رقم میں 19 اعشاریہ 7 فی صد رقم ان ترک شہریوں کی طرف سے ادا کی گئی جو بیرون ملک سے واطن واپس لوٹے۔ اس اعتبار سے 2019ء کے چار مہینوں میں غیر ملکی سیاحت کا تناسب 4.6 رہا۔ بیرون ملک مقیم ترک شہریوں کو اس میں شامل کیا جائے تو سیاحوں کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ترکی کی سیاحت کے زوال پذیر ہونے کے اعداد وشمار ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب دوسری طرف ترکی کی معیشت بھی زبوں? حالی کا شکار ہے۔ ترک لیرہ کی قیمت میں غیر معمولی کمی آئی ہے جس کے نتیجے میں ترکی اشیائے صرف کی قیمتوں اورملک میں افراط زر میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…