لاہور(این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجرا ن کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ بزنس ماڈل بنائے بغیر غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کو راغب نہیں کیا جا سکتا ،مختلف اداروں کی جانب سے اختیارات سے تجاوزاور رکاوٹوں کی وجہ سے کسی بھی سطح پر کاروبار کرنے میں
بے پناہ رکاوٹیں حائل ہیں ، مجموعی گروتھ کو اوپر لے کر جانے کیلئے کاروبار دوست ماحول ناگزیر ہے اور حکومت اس طرف اپنی توانائیاں صرف کرے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاقات کیلئے آنے والے تاجروں کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت کومتعدد بار تجاویز دے چکے ہیں کہ تمام ایسوسی ایشنز سے رابطے بڑھائیں جائیں اور معیشت کی ترقی کیلئے تجاویز حاصل کی جائیں ۔ اس کیلئے فوکل پرسنز کی تعیناتی کی جائے تاکہ حکومت کو ہر طرح کے حالات سے آگاہ حاصل ہو لیکن ہماری اس تجویز کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ساری توجہ صنعتی اور برآمدی سیکٹر پر مرکوز ہے ۔ ہم ہرگز یہ نہیں کہتے کہ ان شعبوں کو نظر انداز کر دیں لیکن مقامی سطح پر چھوٹے کاروبار ی طبقے کے مسائل بھی سنے جائیں اور ان کا حل نکالا جائے ۔ مقامی تاجروں کیو جہ سے لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع میسر ہیں جبکہ خزانے میں سالانہ اربوں روپے کا ٹیکس بھی جمع ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے تو ہمیں پاکستان کو بزنس ماڈل بنانا ہوگا کیونکہ بزنس ماڈل دیکھے بغیر سرمایہ کار کبھی بھی اسرمایہ کاری نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالنے سے گریز کرے بلکہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ٹیکسیشن نظام کو ون ونڈوپر منتقل کرنے اور ٹیکس کی شرح میں کمی کا اعلان کیا جائے ۔