کراچی(این این آئی) وزیراعظم کے مشیر تجارت و سرمایہ کاری عبدرزاق داؤد نے کہا ہے کہ منی بجٹ اقدامات کے باعث 7 ارب روپے ریونیو کمی کا سامنا ہوگا۔ہفتہ کوکراچی میں بین الاقوامی اسٹیل کی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر
تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ انٹر نیشنل اسٹیل کی پیداوار سالانہ 10 لاکھ ٹن پر پہنچے پر خوشی ہے، ابھی ہم پیچھے ہیں مگر اب اسٹیل کے شعبے میں کچھ بہتری ہورہی ہے، پاکستان میں اسٹیل کی سالانہ طلب 60 لاکھ ٹن ہے اور پیداواری صلاحیت 3 لاکھ ٹن تھی، پاکستان اسٹیل کی درآمد پر سالانہ 2 ارب ڈالر خرچ کرتا ہے، اس صنعت کے فروغ سے سالانہ دو ارب ڈالر کی بچت ہوسکتی ہے۔عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ حکومت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ اورمالیاتی خسارہ بڑے چیلینجزہیں، موجودہ حکومت مشاورت کے بغیر کوئی پالیسی نہیں بنائے گی، منی بجٹ آئندہ 5سے7دن میں منظور ہوجائے گا، جس کے بعد نیشنل ٹیرف پالیسی پر کام شروع ہوگا، جو آئندہ 3 سے 4 سال کے لیے ہوگی ، اس میں کسٹمز کے7000 ٹیرف لائین پر نظر ثانی کی جائے گی، منی بجٹ ہماری سمت کا تعین کررہا ہے، پاکستان میں بجٹ بنانا روایتی طورپر ایک نمبر گیم رہا ہے، اور اس بار حکومت نے اس روایت کو توڑنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت تاجربرادری کی نمائندہ حکومت ہے جو تجارت وصنعت کے فروغ کے لیے کام کرے گی، منی بجٹ اقدامات کی وجہ سے 7 ارب روپے ریونیو کی کمی کا سامنا ہوگا، ہمیں صنعتی پالیسی کی ضرورت ہے جو میرے ذہن میں ہے جسے حتمی شکل دینے کے لیے جلد چیمبرزآف کامرس کے مشاورتی دورے کروں گا۔