اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی پاکستان کے بیرونی کھاتوں پر دباؤ کا باعث بن رہی ہے، زر مبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ تھم نہیں رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے اکنامک ڈیویلپمنٹ آوٹ لک رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ میں پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہےکہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی پاکستان کے
بیرونی کھاتوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ جولائی سے اکتوبر کے دوران ملکی کرنسی کی قدر میں چودہ فیصد کی کمی ہوئی ہے، جس کے باعث مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔ گزشتہ چار ماہ میں مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، ملک میں افراط زر کی شرح چھ اعشاریہ آٹھ فیصد رہی اے ڈی بی نے جنوبی ایشیا کے لئے معاشی ترقی کی شرح رواں سال سات فیصد رہنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ چین اور بھارت کی معاشی شرح نمو گزشتہ سال سے زائد رہنے کا امکان ہے۔ یاد رہے گذشتہ ماہ عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکا حجم کم ترین سطح پر ہے یہ ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کو بھی پورا نہیں کر سکتے، آئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات پاکستان کے لیے مسائل میں کمی کا باعث بنے گا۔ اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم مجموعی قرضوں کا پینتیس فیصد ہے، گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 2 اعشاریہ 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، رواں مالی سال کی دوسری سہماہی میں بیرونی قرضوں کی شرح جی ڈی پی کا69.9 فیصد ہوگئی ہے۔