کراچی (این این آئی) پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدربڑھنے اورشرح سود میں ڈیڑھ فیصداضافے کے باعث کاروباری ہفتے کے پہلے روزپیرکو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں غیرمعمولی مندی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس 13بلائی نفسیاتی حدوں سے گرگیا،مندی کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کے2کھرب41ارب62 کروڑ روپے سے زائدڈوب گئے جبکہ کاروباری حجم گذشتہ روز کی نسبت39.29فیصدکم اور85.98فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
پیرکوکاروبارکا آغاز ملے جلے رجحان سے ہواتاہم پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدربڑھنے اورشرح سود میں ڈیڑھ فیصداضافے کے باعث مقامی سرمایہ کار گروپ تذبذب کا شکار نظرآئے اور اپنے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دی، جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 39011پوائنٹس کی نچلی سطح پر ریکارڈ کیاگیا۔سرمایہ کاروں میں شدید مایوسی پھیل گئی جبکہ چھوٹے سرمایہ کار دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے، اسی اثناء غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش سیکٹرکی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں پر خریداری کی جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں تھوڑی بہت ریکوری آئی اور کے ایس ای100انڈیکس کی 39100کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تاہم اتارچڑھاؤ کا سلسلہ سارا دن جاری رہامارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس1335.43پوائنٹس کمی سے 39160.60پوائنٹس پر بندہوا۔سرمایہ کاروں کے مطابق ڈالر کی قدربڑھنے اورشرح سود میں اضافے کے باعث مارکیٹ پر انتہائی برا اثر پڑ ا ہے۔مجموعی طور پر364کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے30کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ،313کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ12کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔سرمایہ کاری مالیت میں2کھرب41ارب62کروڑ44لاکھ36ہزا
پیرکومجموعی طور پر16کروڑ43لاکھ71ہزار110شیئرزکا کاروبارہوا،جوجمعہ کی نسبت10کروڑ64لاکھ18ہزار4200 شیئرزکم ہیں۔قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے حساب سے پنجاب آئل کے حصص سرفہرست رہے ،جس کے حصص کی قیمت10.49روپے اضافے سے221.49روپے اورواہ نوبل کے حصص کی قیمت7.25روپے اضافے سے321.25روپے پر بند ہوئی۔نمایاں کمی نیسلے پاکستان کے حصص میں ریکارڈکی گئی،جس کے حصص کی قیمت384.00روپے کمی سے8611.00روپے
اورپاک ٹوبیکوکے حصص کی قیمت118.90روپے کمی سے2259.20روپے پر بند ہوئی ۔پیر کوبینک آف پنجاب کی سرگرمیاں2کروڑ4لاکھ94ہزار500شیئ