کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) کاروباری ہفتے کے پہلے روز کے ابتدائی ایک گھنٹے میں ہی کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی دیکھنے میں آئی اور انڈیکس 9 سے زائد پوائنٹس نیچے آگیا۔ کراچی اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز مندی کے ساتھ ہی ہوا جہاں مقامی حصص مالکان نے اپنے شیئرز کو فروخت کرنا شروع کردیا۔
کاروباری روز کا آغاز 41 ہزار 8 سو 82 پوائنٹس کے ساتھ ہوا تھا تاہم اب تک یہ 41 ہزار 2 سو 5 پوائنٹس تک آچکا ہے لیکن اس میں سب سے زیادہ 965 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی تھی۔ اسٹاک مارکیٹ میں مزید 2.2 فیصد اضافہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران بدستور بہتری کی جانب جانے والی کراچی اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں نے مزید حصص کی خریداری میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا۔ اسی طرح غیر ملکی حصص مالکان نے بھی اپنے شیئرز کو فروخت کرنا شروع کردیا۔ مارکیٹ ماہرین کی جانب سے کہا جارہا ہے اسٹاک ایکسچینج میں اس شدید مندی کی بڑی وجہ وزیرِ اعظم کا دورہ چین ہے، جہاں 5 ارب ڈالر کے پیکیج کی باز گشت سنائی دی جارہی تھی لیکن اب تک ایسا کوئی پیکیج نہیں ملا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک اس دورے سے متعلق حتمی طور پر یہ بات سامنے نہیں آجاتی کہ چین کی جانب سے پاکستان کے لیے کیا پیکیج دیے جارہے ہیں، تب تک اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کی کیفیت جاری رہے گی۔ اس وقت سیمنٹ، آئل اور گیس سیکٹر میں شدید مندی دکھائی دی لیکن بینکنگ سیکٹر میں کچھ بہتری نظر آئی۔