بدھ‬‮ ، 29 مئی‬‮‬‮ 2024 

سوزوکی کمپنی نے پانچویں مرتبہ گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

1  ‬‮نومبر‬‮  2018

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ(پی ایس ایم سی ایل) نے ایک سال میں پانچویں مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے گاڑیوں کی قیمتیں 40 ہزار روپے تک بڑھا دیں جن کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق نئے اضافے کے بعد ویگن آر-وی ایکس آر اور وی ایکس ایل کی قیمتیں بالترتیب 11 لاکھ 84 ہزار روپے اور 12 لاکھ 74 ہزار روپے ہوگئیں۔

اس کے ساتھ سوزوکی سوئفٹ -ڈی ایل ایکس اور اے ٹی کی قیمتیں 15 لاکھ 15 ہزار روپے اور 16 لاکھ 51 ہزار روپے ہوگئیں جبکہ سوزوکی کلٹس –وی ایکس آر، وی ایکس ایل اور اے جی ایس کی قیمت 13 لاکھ 80 ہزار، 15 لاکھ ایک ہزار اور 16 لاکھ 8 ہزار تک پہنچ گئی۔ سوزوکی کی گاڑیوں کی قیمت میں 50 ہزار روپے تک اضافہاس حوالے سے اپنے اتھاریٹائزڈ ڈیلرزکو فراہم کیے گئے سرکلر میں قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کا ذکر کیے بغیر بتایا گیا کہ ان کا اطلاق پہلے سے کیے گئے ان آرڈرز پر نہیں ہوگا جو گاڑیوں کی ترسیل کے مقررہ وقت کے اندر بقایا جات کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہے۔ دوسری جانب این جے آٹو انڈسٹریز نےبھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کم ہونے کے باعث برآمدی اشیا کی لاگت میں اضافے کے بعد اپنی تیار کردہ70 سے 250 سی سی کی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں 2 سے 5 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا۔ اس ضمن میں موٹر سائیکلوں کی نئی قیمتوں کا اطلاق 5 نومبر سے ہوگا۔ سوزوکی نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے مقامی سطح پر لاگت میں اضافے کے دعوے کے بعد صارفین کے لیے محض رواں سال میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں 4 سے 5 مرتبہ اضافہ کیا جاچکا ہے۔ واضح رہے کہ 10 اکتوبر کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر ساڑے 7 فیصد تک گر گئی تھی تاہم 24ط اکتوبر کو اس میں ڈیڑھ فیصد جا معمولی اضافہ ہوا تھا۔ خیال رہے کہ مجموعی طور پر دسمبر 2017 سے اب تک روپے کی قدر میں تقریباً 18 فیصد تک کمی واقع ہوچکی ہے۔ پاک سوزوکی: ایک سال میں گاڑیوں کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ اضافہ یاد رہے کہ کہ سوزوکی کمپنی کی جانب سے رواں برس جنوری میں گاڑیوں کی قیمت میں 10 ہزار سے 20 ہزار

روپے تک اضافہ کیا تھا جبکہ رواں برس مارچ میں 20 سے 50 ہزار اور جون میں 20 سے 30 ہزار روپے اضافہ کیا گیا تھا۔ اس بارے میں کمپنی کا موقف ہے کہ پاکستان میں اسمبل کی جانے والی گاڑیوں کے بیشتر پرزے بیرون ملک سے درآمد کیے جاتے ہیں اور جب بھی پاکستانی روپے کی قدر گرتی ہے تو ان پرزوں کی قیمت میں اضافہ ہوجاتا ہے، جس کے باعث گاڑیوں کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ٹینگ ٹانگ


مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…