اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر جائیداد خریدنے کے لیے ٹیکس نان فائلر ہونے کی شرط کو ختم کردیا جس کے ساتھ ہی وہ اپنی وراثتی جائیدادوں کے ذریعے جائیدادیں خرید سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حکومت نے یہ فیصلہ بیرونِ ملک مقیم ایسے پاکستانیوں کو ہونے والی پریشانی کے باعث کیا گیا ہے جو پاکستان میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پر عائد اس پابندی کی وجہ سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو پریشانی کا سامنا تھا۔ فنانس ترمیمی بل منظور،نان فائلرز کیلئے زمین اور گاڑی خریدنے پر دوبارہ پابندی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ ایک سرکلر کے ذریعے شائع کیا گیا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ 5 کروڑ سے زائد کی جائیداد خریدنے کی پابندی نان فائلر کی جانب سے وراثت میں آئی جائیداد خریدنے پر عائد نہیں ہوگی۔ علاوہ ازیں فائلر ہونے کی شرط ایسے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں پر بھی عائد نہیں ہوگی جو شیڈول بینک سے ترسیلاتِ زر کی تصدیق کے لیے اپنے سرٹیفکیٹ ظاہر کریں گے۔ واضح رہے کہ حکومت اس وقت نان فائلر پر جائیداد اور گاڑیوں کی خرید و فروخت پر پابندیوں کے موثر نفاذ کے لیے مقامی مینوفیکچررز پر جرمانے بھی متعارف کروادیے گئے ہیں۔ اگر کسی بھی کمپنی نے کسی بھی نان فائلر کی کسی بھی گاڑی کی بکنگ کی تو اسے اس گاڑی کا 5 فیصد جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ اسی طرح اگر کوئی نان فائلر اپنی گاڑی کی رجسٹریشن کرواتا ہے تو ایکسائز اور ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ اس کا 3 فیصد جرمانے کی مد میں ادا کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ کسی نان فائلر کی غیر منقولہ جائیداد کے ٹرانسفر یا رجسٹریشن کے ذمہ دار ادارے کو اس جائیداد کا 3 فیصد جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ فنانس ایکٹ 2018 میں ترمیم کے تحت تمام بینکس فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ایک دن میں 50 ہزار سے زائد کی رقم نکلوانے والے تمام افراد کی معلومات فراہم کرنے کے مجاز ہوں گے۔