واپڈا نے اہم سنگ میل حاصل کر لیا بڑ امنصوبہ مکمل کر کے فعال بھی کردیا

23  ستمبر‬‮  2018

لاہور (آن لائن) واپڈا نے ایک اور اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے پیدا ہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کے لئے گولن گول ۔ تیمرگرہ ترسیلی لائن مکمل کر لی ہے ۔180 کلو میٹر طویل یہ ترسیلی لائن پاکستان کے سب سے دشوار گزار پہاڑی سلسلوں سے گزرتی ہے ، جہاں موسمی حالات شدید ترین ہوتے ہیں ۔ مذکورہ ترسیلی لائن کے لئے بلند اور برف پوش پہاڑی چوٹیوں سمیت

مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر 706ترسیلی ٹاورز نصب کئے گئے ہیں ۔ اِن ترسیلی ٹاورز میں 141 ٹاورز 132کلو وولٹ جبکہ 565ٹاورز 220 کلووولٹ کے ہیں ۔ مذکورہ ترسیلی لائن کا بلند ترین ٹاور 10 ہزار 312 فٹ کی بلندی پر لواری ٹاپ کے مقام پر نصب کیا گیا ہے ۔ پاکستان میں اِس سے قبل اتنی بلندی پر ترسیلی ٹاور کبھی نصب نہیں کیا گیا ۔2007 ء میں پاور ونگ کی تنظیم نو کے بعد اگرچہ ترسیلی لائنوں کی تعمیر واپڈا کی ذمہ داری نہیں ہے تاہم واپڈا نے گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لئے ترسیلی لائن کی تعمیر کو ایک چیلنج کے طور پر لیا اور اِسے کامیابی کے ساتھ مکمل کرکے فعال بھی کر دیا ہے ۔ گولن گول سے تیمر گرہ تک ترسیلی لائن فعال ہونے کے بعد گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو نیشنل گرڈ سے منسلک کیا جاچکا ہے ۔ منصوبے کے دوسرے یونٹ سے آزمائشی بنیاد پر نیشنل گرڈ کو بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ سٹینڈرڈآپریٹنگ پروسیجر کے تحت پراجیکٹ کے دوسرے یونٹ کو اِس کی انتہائی پیداواری صلاحیت یعنی 36میگاواٹ سمیت مختلف لوڈ پر چلایا جارہا ہے ۔ قبل ازیں گولن گول ہائیڈرو پاورپراجیکٹ کا پہلا یونٹ اِس سال جنوری میں آپریشنل ہونے کے بعد سے چترال شہر اور اِس کے نواحی علاقوں کو واپڈا کی جانب سے تعمیر کئے گئے متبادل انتظام کے تحت بجلی فراہم کر رہا ہے۔ مذکورہ یونٹ سے چترال کی بجلی سے متعلق تمام ضروریات پوری کی جارہی ہیں ۔گولن گول سے بجلی کا پیداواری عمل شروع ہونے کے بعد سے اب تک صارفین کو 33 ملین یونٹ بجلی مہیا کی جاچکی ہے ۔

منصوبے کا تیسرا اور آخری یونٹ بھی مکمل کیا جاچکا ہے، اِس یونٹ سے بھی بجلی کی پیداوار جلد شروع ہو جائے گی ۔گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ صوبہ خیبرپختونخوامیں چترا ل کے قریب دریائے مستوج کے معاون دریا گولن گول پر تعمیر کیا گیا ہے ۔ منصوبے کے تین پیداواری یونٹ ہیں ، ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 36 میگاواٹ ہے منصبوبے کی مجموعی پیداواری صلاحیت 108 میگاواٹ ہے ، منصوبہ ہر سال قومی نظام کو اوسطاً 436 ملین یونٹ بجلی مہیا کرے گا ۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…