افغانستان کیلئے پاکستانی برآمدات 2سال کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں

11  جون‬‮  2018

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور افغانستان کے مابین کشیدہ تعلقات کے باوجود رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران افغانستان کو بھیجی جانے والی پاکستانی برآمدات 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ پاکستان کے جنوب میں واقع پڑوسی ملک اپنی روزانہ کی ضروریات کے لیے پاکستان پر انحصار کرتا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی نوعیت کبھی خوشگوار نہیں رہی ۔

اس ضمن میں افغانستان کی تجارتی منڈی میں بھارت کے بڑھتے اثرورسوخ کے باعث پاکستانی تجارت میں کمی واقع ہوگئی تھی۔ افغانستان کیلئے پاکستانی برآمدات میں ایک چوتھائی کمی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جاری کردہ حالیہ رپورٹ کے مطابق جولائی سے اپریل 18-2017 کے عرصے کے دوران افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات ایک ارب 28 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھیں، جو اس سے قبل مالی سال کے اس عرصے کے دوران 95 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی۔ واضح رہے گزشتہ 5 سالہ دورِ حکومت میں سابق حکمرانوں نے جنگ سے متاثرہ پڑوسی ملک کے ساتھ تجارتی روابط کی بہتری کے لیے کبھی سنجیدہ کوششیں نہیں کیں، جبکہ افغان تجارتی منڈیوں میں چینی مصنوعات کی رسائی کے بعد پاکستانی تجارت مزید کم ہوگئی تھی۔ مالی سال 2014-15 کے دوران افغانستان کو بھیجی جانے والی برآمدات کا حجم ایک ارب 69 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھا، جو مالی سال 2016 میں کم ہو کر ایک ارب 23 کروڑ ہوگیا تھا، جبکہ مالی سال 2017 میں اس میں مزید کمی ہونے کے بعد یہ حجم ایک ارب 16 کروڑ 50 لاکھ تک کم ہوگیا تھا۔  بھارت کا براستہ ایران چاہ بہار افغانستان سے تجارت کاآغاز تاہم مالی سال 2018 میں گزشتہ 2 سال کے مقابلے میں اس میں بہتری دیکھنے میں آئی، جس کے باقی 2 ماہ میں یہی سلسلہ جاری رہا تو تین سالہ ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے۔ خیال رہے کہ افغانستان پاکستان سے زیادہ تر اشیائے خورونوش برآمد کرتا ہےجس میں گندم، آٹا، چاول اور گوشت شامل ہیں، تاہم ملک کی 50 فیصد آٹے کی ملز برآمدات میں کمی کے باعث بند ہوچکی ہیں۔ اسی طرح پاکستانی کی کپڑے کی مصنوعات کابل میں بڑے پیمانے پر فروخت کی جاتی تھیں، لیکن اب بھارتی اور چینی مصنوعات کی مداخلت کے باعث پاکستان کپڑے کی کھپت تقریباً ختم ہوگئی ہے۔

افغانستان سے تجارت یہ بات بھی مدنظر رہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں کی جانے والی اسمگلنگ کے پیش نظرپاکستان کی برآمدات کا حجم ادارہ شماریات کے فراہم کردہ اعدا و شمار سے دگنا ہونے کا امکان ہے ۔ اس حوالے سے برآمد کنندگان کو شکایت ہے کہ پاکستان کی

جانب سے ادویہ سازی کی مصنوعات کی برآمدات میں بھارت اور چین کی جانب سے سستی مصنوعات فراہم کرنے کے باعث واضح کمی آئی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان ادویہ سازی کی مصنوعات افغانستان، بنگلہ دیش اور افریقی ممالک کو فراہم کرنے والا اہم ملک ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…