جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سٹیٹ بنک کا ڈسکاؤنٹ ریٹ کی شرح سود میں پچاس پوانٹس اضافہ نئی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے‘پیاف

datetime 1  جون‬‮  2018 |

لاہور ( این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشن فرنٹ(پیاف ) نے کہا ہے کہ سٹیٹ بنک کی جانب سے شرح سود میں پچاس بیس پوائنٹ اضافہ نئی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے،یہ اضافہ انڈسٹریل سیکٹر اور معیشت کے لیے حقیقی معنوں میں فائدہ مند ثابت نہیں ہو سکے گا،شرح سود صنعتی شعبے کی ترقی کے لیے بنیادی حثییت رکھتا ہے اور اس سے پیداواری لاگت پر

براہ راست اثر پڑھتاہے، ڈسکاؤنٹ ریٹ کی شرح کو پچھلے تین سالوں میں تاریخ کی کم تر ین سطح پر لانا حکومت کی ایک بڑی کامیابی تھی جسے کاروباری برادری بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،موجودہ حالات میں کاروباری برادری کو سستے قرضوں کی اشد ضرورت ہے، مارک اپ کی شرح میں اضافہ سے معاشی مسائل زیادہ ہونگے اور نہ صرف مقامی سرمایہ کاری کم گی بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی متزلزل ہو گا۔چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ،سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے اپنے بیان میں کہا کہ شرح سود میں اضافے سے بینکوں کے ڈیپازٹ میں تو اضافہ ہو رہا ہے لیکن اسکے باعث صنعتی ترقی میں کمی واقع ہو گی کیونکہ شرح سود میں اضافہ سے صنعتی ترقی میں کمی واقع ہو گی۔ پاکستان میں بلند شرح سود اور عالمی معاشی حالات میں ابتری کے باعث پاکستانی برآمدات اور درآمدات بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ معیشت سے متلقتہ بینکنگ پالیسوں پر نظرثانی کریں اور نجی شعبے کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں۔انہوں نے کہا کہ مارک اپ ریٹ میں اضافہ سے معیشت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ معاشی مشکلات بڑھتی رئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کی پچھلی جاری کردہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو کم سے کم سطح پر لانا خوش آنیدہ بات تھی۔ صنعتی شعبے جو بحران کا شکار ہیں شرح سود میں اضافہ اس کی بحالی میں مددگاد ثابت نہیں ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…