لاہور ( این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف)نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ود ہولڈنگ ٹیکس جیسے ناقابل قبول قانون کا خاتمہ کیا جائے،ود ہولڈنگ ٹیکس کے مضر اثرات کی بدولت بزنس کمیونٹی پریشانی کا شکار ہے، انکم ٹیکس ،سیلز ٹیکس و دیگر ٹیکسوں کی موجودگی میں اپنی ہی جمع شدہ رقم کے لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا ،اس ٹیکس کے باعث بینک بھی بحران کا شکار ہیں۔
اس لیے ود ہولڈنگ ٹیکس فوری واپس لیا جائے ، حکومت تاجر برادری کے مسائل کو سمجھے اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے ودہولڈنگ ٹیکس کو ختم کرے۔چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ،سینئر وایس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا کاروباری طبقہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی موجودگی میں ملکی معیشت میں اپنا حقیقی کردار ادا نہیں کر پا رہا ۔ تاجربرادری ہمیشہ مشکل وقت میں حکومت کی شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور حکومت کا ساتھ دیا ہے لہٰذا حکومت ودہولڈنگ ٹیکس جیسے کالے قانون کو ختم کرے ۔چیئرمین پیاف نے کہا کہ بجٹ میں تاجروں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگنا چاہئے۔ صرف ان لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے جو حکومت کو ٹیکس ادا نہیں کرتے ۔ ریفنڈز نہ ملنے اور کئی قسم کے ٹیکسز سے کاروباری طبقہ پہلے ہی پریشان ہیں اور بعض دفعہ کرپشن کا منہ بھی دیکھنا پڑتا ہے۔پیاف عہدیداران نے متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہ صنعت و تجارت کے وسیع تر مفاد میں اور کاروباری طبقہ کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کے لئے ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جائے۔