لاہور ( این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ مستقبل کی مجموعی اور خصوصاً انڈسٹری کی ضرویات کو پورا کرنے کے لئے پاک ایران گیس منصوبہ کی تکمیل بہت ضروری ہے آئندہ سالوں میںگیس کی بڑے پیمانے پر ضرورت پڑے گی۔چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ،وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے اپنے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا کہ سی پیک کے نتیجے میں انڈسٹریل زونز کا قیام عمل میں آنے سے گیس کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا ۔
اور ایسے حالات میں پاک ایران گیس منصوبہ سودمند ثابت ہو گا ۔گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کیلئے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو جلد از جلد پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے ، موسم سرما میں انڈسٹریز کی گیس بند کردی جاتی ہے جبکہ انڈسٹریز میں گیس کی ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے اوگرا کی جانب سے مستقبل میں گیس کے نایاب ہونے کے انتباہ کو سنجیدگی سے لیا جائے اور ابھی سے ملکی گیس کی ضروریات کیلئے منصوبہ بندی کر لی جائے جس میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس سے نہ صرف گیس کی ضروریات پوری ہونگی بلکہ اس گیس گو پاور پلانٹ میں استعمال کرکے سستی بجلی بھی حاصل ہوگی۔اس لیے اس منصوبہ میں رکاوٹوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ ملکی گیس ضروریات پوری ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے توانائی کی ضرورت بھی اسی تناسب سے بڑھ رہی ہے۔ تاپی گیس لائن2029 میں ممکنہ طور پر مکمل ہونی ہے افغانستان اور بھارت کے تاپی پائپ لائن معاہدے میں شامل ہونے سے اس معاہدے کا مستقبل بھی سوالیہ نشان ہے اور اسکی تکمیل بھی پاک ایران گیس منصوبہ کی ضرورت کو ختم نہیں کر سکتی لہذا پاک ایران گیس منصوبہ ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔