لاہور ( این این آئی) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ بین الاقوامی تجارت کو آسان بنانے اورکاروبار کے آغاز کے شعبوں میں کچھ اصلاحات متعارف کرانے کے باوجود پاکستان عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق147 ویں سے190ویں درجے پر آنا باعث تشویش ہے،دیگر شعبوںمیں اصلات کی مانند ٹیکس کے شعبے میں بھی اصلاحات لائی جائیں چونکہ درجے میں کمی کی ذمے دار ٹیکس ادائیگیاں اور قرض حاصل کرنے کے اشاریوں پر ملکی درجی بندی میں کمی آئی ہے ۔
چیئر مین پیاف عرفان اقبال شیخ نے وائس چیئرمین پیاف خواجہ شاہزیب اکرم کے ہمراہ گزشستہ روز بزنس کمیونٹی کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ایک تاجر دوست حکومت ہے اور بزنس کمیونٹی کے مسائل کا ادراک رکھتی ہے ۔ پنجاب حکومت نے حال ہی میںنئے کاروبار رجسٹر کرنے میں آسانی، تجارتی جائیداد کی منتقلی کراس باڈر ٹریڈ میں سہولت، تعمیراتی اجازت ناموں جیسی اصلاحات متعارف کروئی ہیں جس سے نہ صرف کاروبای طبقہ کو فائدہ ہو گا بلکہ کاروبار کرنے کے حوالے سے ملک کی عالمی رینکنگ بھی بہتر ہو گی۔عرفان اقبال شیخ نے وفاقی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ پنجاب حکومت کی تقلید کرتے ہوئے معیشت کے وسیع تر مفاد میں ایسی ہی اصلاحات متعارف کروائے تاکہ کاروبار کرنے کے حوالے سے ملک کی عالمی درجی بندی میں بہتریی لائی جا سکے۔