لاہور ( این این آئی )پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل کی طرف سے اس بیان کو خوش آئند کہا ہے کہ فروری 2018تک برآمد کننگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگیاں کر دی جائیں گی، ایف بی آر کے ذمے صنعتکاروں کے300 ارب سے زائدکے سیلز ٹیکس ریفنڈز واجب الا داہیں ،سیلز ٹیکس ریفنڈز کی عدم ادائیگی سے برآمدکنندگان سرمائے کی کمی کا شکار ہیں جس کے باعث درجنوں فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں ۔
سیلز ٹیکس ریفنڈزنہ ملنے سے برآمد کنندگان کی ملکی اشیاء بیرون ملک برآمدات میں عدم دلچسپی کا اظہار کررہے ہیں جس سے ملکی برآمدات کمی کا شکار ہیں۔ چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ، سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے کہا کہ حکومت چار سالوں سے صنعتکاروں کو سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کا وعدہ کررہی ہے سابق وزیر اعظم نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو ریلیف دینے کیلئے180ارب روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان بھی کیا مگر یہ وعدہ بھی ایفا نہ ہوسکا حکومتی دعوئوں کے باوجود ایف بی آر نے صنعتکاروں کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی مد میںاربوں روپے روک دبا رکھے ہیں جس سے صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے اور سرمائے کی کمی کے باعث مزید فیکٹریوں کی بندش کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی صنعتکار اور برآمد کننگان برآمدات بڑھانے کے لئے بھرپور جدوجہد کر رہے ہیں اس لیے وزیراعظم اور مشیر خزانہ اس معاملہ میں فوری دلچسپی لیں اور وعدے کے مطابق ایف بی آر کو صنعتکاروں کے اربوں کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔