جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

اب پاکستان میں یہ فصل بغیر پانی کے پیدا ہوا کریگی ،پاکستانی سائنسدانوں کی جدید ٹیکنالوجی سے دنیا دنگ رہ گئی

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (آن لائن)محکمہ زراعت پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ) ڈاکٹر عابد محمود نے کہا ہے کہ زرعی سائنسدانوں نے شبانہ روز کاوشوں کی بدولت بغیر پانی کے چاول کی بوائی کی ٹیکنالوجی متعارف کرادی ہے جس سے چاول کی دنیا میں انقلاب برپا ہوگیا ہے۔ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنجاب میں محکمہ زراعت کے 25 ریسرچ انسٹی ٹیوٹ زراعت میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لئے دن رات کام کررہے ہیں۔

ہمارے سائنسدانوں نے بغیر پانی کے چاول کی بوائی کی ٹیکنالوجی متعارف کرا نے کے ساتھ ساتھ ایسی ٹیکنالوجی بھی متعارف کرائی ہے جس کے استعمال سے سیلاب سے چاول کی کھڑی فصل کو نقصان نہیں پہنچے گا ۔انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ زرعی اجناس کو غذائیت سے بھر پور بنانے کے لئے بھی کام جاری ہے۔ زرعی اجناس میں جب غذائی اجزا شامل ہوں گے تو غذائیت اور طاقت کے لئے اضافی دوائی کی ضرورت نہیں رہے گی۔انہوں نے کہاکہ ہمار ے سائنسدان کسی سے کم نہیں ہیں، سائنسدانوں کی ریسرچ سے کپاس کی سنڈیاں ہمیشہ کے لئے ختم ہو گئیں، موسمی تبدیلیوں سے زرعی اجناس کو محفوظ بنانے کے لئے نئی ورائٹی دریافت کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ زرعی اجناس کی بہتر پیداوار کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ کئی فصلوں کی جڑوں کی ساخت کو تبدیل کیا جا رہا ہے اور ان کی جڑیں لمبی بنائی جا رہی ہیں۔کئی فصلوں کے پھولوں کو محفوظ بنانے کے لئے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی ایسی پیداوار بنا رہے ہیں جس سے آئرن اور وٹامن کی اچھی مقدار عوام کو مل سکے۔ یہ نئی ورائٹی چھوٹے زمینداروں تک پہنچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں 10 لاکھ ٹیوب ویل استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ نہری پانی کا استعمال علیحدہ ہے۔

ہم جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پانی کی بڑے پیمانے پر بچت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں زراعت کے لئے بہت بڑا بجٹ مختص ہے اور اس کے باوجود ہم زراعت کے شعبہ میں امریکہ سے بہت آگے ہیں۔پاکستان کا ایک آم دوسرے ممالک میں 150 روپے میں فروخت ہوتا ہے۔ ہماری ریسرچ کی وجہ سے سستا اور معیاری پھل پاکستان میں پیدا ہو رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…