جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

پانی کا بحران انتہائی خطرناک صورت اختیار کرگیا،بڑے ڈیم سے بجلی کی پیداوار بند،ہنگامی اجلاس طلب

datetime 24  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)ملک کے سب بڑے پانی کے ذخیرے منگلا ڈیم میں پانی کی شدید قلت کے باعث پانی کی رسائی کو فوری طور پر روکدیا گیا جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار بھی بند ہو گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ( ارسا)کا کہنا ہے کہ پنجاب کے محکمہ آبپاشی کے مطالبے کے بعد منگلا پاور ہاؤس میں بجلی کی پیداوار کو فوری طور پر روک دیا گیا

جس کا مقصد پانی کے بہا ؤکو کنٹرول کرکے نئی فصل کو بچانا ہے۔منگلاڈیم کی 50 سالہ تاریخ میں یہ دوسری مرتبہ ہے کہ پانی کے بہا ؤکو روکا گیا ہے جبکہ اس سے قبل جنوری 2010 میں پانی کی قلت کی وجہ سے اس کو بند کیا گیا تھا۔ارسا کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ پنجاب میں واٹر ریگولیٹر کے مشورے کے مطابق پانی کے بہاؤ کو 50 ہزار کیوسک سے کم کرکے 7 ہزار کیوسک تک کردیا گیا تاکہ پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکے جبکہ پنجاب حکومت نے بھی منگلا ڈیم سے نومبر میں گندم کی کاشت ہونے تک اپنا حصہ لینے سے انکار کردیا۔صوبائی حکومت نے اپنے دائمی اور غیر دائمی کینال کو بھی بند کردیا جس کا کہنا ہے کہ ہم اگلے 10 دن تک یہاں سے اپنا حصہ نہیں لیں گے۔سندھ حکومت نے گندم کی کاشت جاری ہونے کے باوجود پانی کی شدید قلت کے باعث پنجاب حکومت کی پیروی کرتے ہوئے اپنے حصے کو 55 ہزار کیوسک سے کم کرتے ہوئے 40 ہزار کیوسک کردیا ہے۔دوسری جانب انڈس ریور سسٹم اتھارٹی نے مستقبل میں ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ارسا حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سالوں میں دریاؤں کا بہاؤ اور پانی کے ذخائر میں اتنی کمی نہیں دیکھی گئی اور اس بار پانی کا بحران انتہائی خطرناک صورت اختیار کرگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دریائے کابل میں پانی کے بہاؤ میں 4 ہزار کیوسک اور دریائے جہلم میں 5 سے 6 ہزار کیوسک تک کمی دیکھی گئی ہے جبکہ رواں ماہ کے 22 دنوں میں چاروں دریاؤں کے بہاؤ میں پچھلے سال کے مقابلے میں 21 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ اگلے 3 سے 4 مہینوں میں تک بارشوں کے سلسلے میں کمی کے باعث محکمہ آبپاشی کو دریاؤں کے بہاؤمیں کمی دیکھی جاسکتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں خطرہ ہے کہ اگر سردیوں کے بارشی نظام میں کچھ گڑ بڑ ہوئی تو ملک میں پانی کا بہت بڑا بحران بھی پیدا ہوسکتا ہے۔مزید کہا گیا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ملک کو آنے والے ربیع کے سیزن میں شدید پانی کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ خریف کے موسم میں ملک میں ذخیرہ اندوزی کی صلاحیت کم ہونے کی وجہ سے 9 ملین ایکڑ فیٹ پانی کو سمندر میں بہا دیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…