اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی ایم ایف نے پاکستان کو ڈالر 116 روپے کرنے کا مشورہ دے دیا،انگریزی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک، آئی ایم ایف اور دوسرے عالمی مالیاتی ادارے پچھلے چند سال سے وفاقی وزارتِ خزانہ سے مسلسل یہ کہتے آرہے ہیں کہ پاکستانی روپے کی خرید و فروخت اس کی ’’اصل قیمت‘‘ کے مطابق ہونی چاہیے جو ان اداروں کے حساب سے اِس وقت 116 روپے فی ڈالر یا اس سے بھی کچھ
زیادہ بنتی ہے۔اس سے پہلے سٹیٹ بینک نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھاکہ بیرونی ادائیگیوں کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے، موجود ایکسچینج ریٹ معیشت کے اشاریوں سے ہم آہنگ ہے، ریٹ میں کمی غیر ملکی ادائیگیوں کے توازن کو بہتر کرے گی۔روپے کی قدر میں تیز رفتار کمی پر وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں بھی اختلافات سامنے آچکے ہیں کیونکہ وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز روپے کی قدر میں کمی کو ملک میں جاری سیاسی بحران کا نتیجہ قرار دیا لیکن اسٹیٹ بینک کے مطابق ایسا بیرونِ ملک سے ترسیلاتِ زر میں کمی کے باعث ہوا تھا اور یہ ایک مثبت رجحان ہے۔دریں اثناوفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی دھمکی کام کر گئی ہے جس کے بعد امریکی ڈالر کی قیمت میں2روپے 74 پیسے کی کمی کے ساتھ105روپے50پیسے ہو گئی ہے۔ اس سے قبل مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 108روپے 24پیسے تک پہنچ گئی تھی ۔