دبئی(آئی این پی) خلیجی ممالک کے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں اضافہ جبکہ دبئی اور ابوظہبی اسٹاک انڈیکس میں نمایاں کمی واقع ہوگئی ۔برطانوی میڈیا کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز ابتدا میں ابوظہبی انڈیکس 0.4 فیصد تک گر گیا، علاوہ ازیں دبئی اسٹاک انڈیکس میں بھی 0.7 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی۔دوسری جانب دنیا میں ایل این جی کے سب سے
بڑے ایکسپورٹر ملک قطر کے ساتھ چند خلیجی ریاستوں کے تعلقات ختم کرنے کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں 1 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے مطابق خطے سے باہر سے درآمدات پر انحصار کرنے کے بجائے ایک دوسرے کے ساتھ چھوٹے پیمانے پر اشیا کی تجارت کی جائے۔خیال کیا جاتا ہے کہ دیگر جی سی سی مارکیٹوں میں قطری سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے، جو کل سرمایہ کاری کے چند فیصد کے برابر ہے۔تاہم اس سفارتی اقدام سے دبئی اور دیگر جی سی سی مارکیٹوں پر اثر پڑے گا، جس کی وجہ سے خطے میں کاروباری سودے اور رقوم کی رسد متاثر ہوسکتی ہے۔یاد رہے کہ سعودی عرب، مصر، بحرین اور یو اے ای نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔سعودی حکومت کا کہنا تھا کہ تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ دہشت گردی سے لاحق خطرات کے پیش نظر کیا گیا۔سعودی پریس ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق، ‘قطر نے خطے کے امن و استحکام کو متاثر کرنے کے لیے مسلم برادرہڈ، داعش اور القاعدہ جیسے دہشت گرد اور فرقہ وارانہ گروپوں کی حمایت کی اور میڈیا کے ذریعے ان کے پیغامات اور اسکیموں کی تشہیر کی’۔دوسری جانب سعودی عرب نے دیگر اتحادی ممالک سے بھی قطر سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کی اپیل کی۔
اس معاملے پر پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ‘پاکستان کا قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔