منگل‬‮ ، 18 مارچ‬‮ 2025 

پاکستان کے قرضوں میں خطرناک ترین اضافہ،آئی ایم ایف نے انتباہ کردیا

datetime 21  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) رواں مالی سال پاکستان میں حکومتی قرضوں کا حجم اکیس ہزار چار سو سترہ ارب تک پہنچ جائیگا، مہنگائی کی شرح چار اعشاریہ دو فیصد اور بے روزگاری چھ فیصد رہے گی۔آئی ایم ایف کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت 5 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، مہنگائی کی شرح 4.2 فیصد رہے گی جبکہ بے روزگاری کی شرح 6 فیصد ہو گی، ملکی برآمداد میں 3.3

فیصد کمی ہو گی اور کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.9 فیصد ہوگا۔اس دوران حکومت کے قرضوں کا حجم 21 ہزار417 ارب تک پہنچ جائیگا۔آئی ایم ایف کے مطابق حکومتی قرضے جی ڈی پی کے 65 فیصد تک پہنچ جائیں گے ، سرکار کی آمدنی 4 ہزار 966ارب روپے جبکہ اخراجات 6 ہزار 370 ارب روپے ہونگے، آئندہ مالی سال کے دوران معیشت کی شرح نمو 5.2فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ حکومتی قرضوں کا حجم اگلے مالی سال میں 23 ہزار 244 ارب تک پہنچ جائیگا،نئے مالی سال کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 3 فیصد ہو گا،جبکہ بے روزگاری کی شرح 6 فیصد ہی رہے گی۔یاد رہے کہ عالمی بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کی سال 2018 اور19 میں معاشی شرح نمو بڑھ کر ساڑھے پانچ اور پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تک ہوجائے گی، پاک چین اقتصادری راہدای معاشی ترقی میں اضافے کا باعث بنے گی، منصوبے سے تعمیرات اور صنعتی شعبے مزید ترقی کرے گا۔بینک کا کہنا تھا کہ غربت میں کمی اور مستحکم معاشی ترقی کیلئے دور رس پالیساں، نجی سیکٹر کی سرمایہ کاری اور انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ ضروری ہے۔دریں اثناء رواں سال بجٹ کی تیاری پر آئندہ سال آنے والے انتخابات اثرانداز ہوں گے، آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ خسارہ شرح نمو کے تناسب سے چارفیصدتک رکھے جانے کا امکان ہے۔

حکومت اس سال بھی ٹیکس وصولی کے اہداف مکمل نہیں کرپائی اور اوپر سے پاناماکیس کا دبا بھی موجود ہے اوران حالات میں آئندہ سال انتخابات کا سال ہے۔ عوام کی ضروریات پوری کرکے انہیں خوش کرنے کے لئے حکومت کو پیسے چاہیے لیکن نیاٹیکس لگاتے ہیں تو ووٹ بنک متاثرہوگا لہذابجٹ خسارہ بڑھا دینے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔حکومت اگر معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو اس کا ازالہ قرض سے جاتا ہے جس کے سبب بجٹ خسارہ بڑھتاہے جس کے نتائج عوام کو بھگتنا ہوں گے

۔معاشی ماہرین کے مطابق آئندہ مالی سال 2017- 2018 میں بجٹ خسارہ چودہ کھرب چالیس ارب روپے تک پہنچنیکاخدشہ ہے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بجٹ خسارہ مزید مقامی اور بیرونی قرضے لیکرپوراکرناپڑیگا۔عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال بھی حکومت ٹیکس آمدنی کاہدف حاصل نہ کرسکی ٹیکس وصولیوں میں ایک کھرب ساٹھ ارب روپے کی کمی کا سامنا ہے جبکہ خدشہ ہے کہ رواں مالی سال بجٹ خسارہ پندرہ کھرب تک بھی پہنچ سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…