کراچی(آئی این پی)آئندہ سال پاکستان میں منعقد ہونے والی آٹو نمائش میں چائنا سے 150تا 200 کمپنیاں شرکت کریں گی، یہ بات فیڈریشن کی قائمہ کمیٹی برائے آٹو موٹیو کمیٹی کے چیئرمین اور کاٹی کے سینئر نائب صدر غضنفر علی خان نے کہی ،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ تجارتی اور سفارتی تعلقات قائم ہیں جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم ہوتے جارہے ہیں۔انہوں نے کراچی ایکسپو میں منعقد ہونے والی
چین کی 70 سے زائد کمپنیوں کی شرکت کو خوش آئند قرار دیا، جبکہ چین کی تجارتی وفد کی سربراہ نائب صدر ایگزیبیشن ڈپارٹمنٹ ڑیانگ یازہو (Zhang Yazhu) نے فیڈریشن کے صدر سے ہونے والی ملاقات میں پاکستان کی جانب سے ایکسپو میں دی جانے والی سہولیات اور مہمان نوازی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ غضنفر علی خان نے کہا کہ پاکستان میں مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں کی تعداد تقریباً دو لاکھ سالانہ ہے جبکہ تقریباً 4 لاکھ گاڑیوں کی ڈیمانڈ ہے ، فرانس، کوریا اور دیگر ممالک کی کمپنیوں کی سرمایہ کاری سے گاڑیوں میں نئی جدت پیدا کرنے کے ساتھ گاڑیوں کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہوسکے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی آٹو پالیسی میں مراعات دیئے جانے پر اس کے مثبت اثرات نمودار ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی آٹو پالیسی میں مراعات دیئے جانے پر اس کے مثبت اثرات نمودار ہو رہے ہیں اور غیر ملکی سرمایہ کار اور کمپنیاں پاکستان میں آٹو انڈسٹری سے وابستہ صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں جس کے سبب معاشی حالات میں بہتری ، حکومتی ریونیو میں اضافہ اور بے روزگاری میں کمی کے اسباب پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ(FTA) کرتے وقت مقامی پارٹس تیار کرنے والی صنعتوں کے مفاد کو مدنظر رکھا جائے، تاکہ پاکستان میں پارٹس تیار کرنے والی صنعتوں کی حوصلہ شکنی نہ ہوسکے۔