بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ریپڈ بس ٹرانزٹ پروجیکٹ کب مکمل ہوگا ،ڈیڈلائن دید ی گئی ،کتنی ایئرکنڈیشنڈبس چلائی جائیں گی ؟تفصیلات بتاد ی گئیں 

datetime 10  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے صوبے کے قدرتی وسائل کی برتری کو معیشت کی بنیاد بنانے اور تیز رفتار صنعتکاری کے لئے نظر آنے والے اقدامات کئے ہیں ۔ صوبے میں چین کی کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کے لئے گہری دلچسپی کو دیکھتے ہوئے یورپی ممالک کے سرمایہ کار بھی یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔ یہ خطہ سرمایہ کاری کا حب بننے جا رہا ہے۔

ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبہ پشاور پر مئی کے مہینے میں کام شروع ہو جائے گا جو8 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔ کمزوریاں دکھائیں مگر جو اچھے کام ہیں وہ بھی دکھائے جائیں۔ہمیں صوبہ کرپشن زدہ ملااقرباء پروری اور کرپشن کی وجہ سے سرمایہ کار بھاگ رہے تھے ہم نے صنعتکاری ، مالی نظم و ضبط ، بہتر حکمرانی اور صوبے کے وسائل کی بنیاد میں وسعت سے صوبے کی ترقی کی بنیاد رکھ دی ہے اور معاشی ترقی کی سمیت کا تعین کرکے آگے بڑھ رہے ہیں۔صوبے اور ملک میں سیاسی کرداروں کا ماضی شیشے کی طرح ہر کسی کو نظر آتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیات آباد پشاور میں سوزوکی شنواری موٹرز کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے صوبے میں سوزوکی موٹرز کی سرگرمیوں کو سراہا اور یہاں سرمایہ کاری کے فروغ میں گہری دلچسپی لینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماضی کی بدامنی اور اداروں کی نا اہلی سے یہاں صنعتوں کے پنپنے میں بڑی رکاوٹ تھی۔ ان کی حکومت نے امن عامہ کی صورتحال ٹھیک کی۔ اداروں کو با اختیار اور شفاف بنایا۔ میرٹ کی بالادستی قائم کی۔ مجموعی طور پر ماحول کو کاروبار دوست بنایا اور صنعتی پالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کو پرکشش سہولیات دیں۔ اب صوبے میں سرمایہ کاری کا ایک نیا دور شروع ہو چکا ہے۔

تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کے تناظر میں سی پیک کا مغری روٹ بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ گلگت، چترال تا چکدرہ روڈ سی پیک کا متبادل روٹ بن چکا ہے۔ یہ خطہ دنیا کے لئے کھلنے والا ہے۔ مذکورہ روٹس کی وجہ سے یہ خطہ مستقبل میں افغانستان، واخان کے ذریعے پورے وسطی ایشیاء اور دیگر ملحقہ ممالک کو باہم مربوط کرے گا۔جلوزئی موٹروے پر چار ہزار کنال اراضی پر مشتمل صنعتی زون کی ترقی کیلئے چین کی سرکاری کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں۔ چینی سرمایہ کار کمپنیوں نے رشکئی صنعتی بستی کی ترقی اور چین سے لیبر انٹینسوصنعتوں کی ریگولیشن کیلئے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ چینی کمپنیاں مختلف شعبوں میں صوبہ بھر میں کام کرنا چاہتی ہیں۔ ہم اس مارچ کے اواخر میں بیجنگ میں روڈشو کرنے جارہے ہیں ۔ اس روڈ شو میں صوبے کے پن بجلی ، معدنیات ، سیاحت ، زراعت اور دیگر شعبوں کے مواقع مارکیٹ کریں گے ۔ ہم آئندہ تین چار ماہ میں 20 سے 30 بلین کی سرمایہ کاری لاسکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور میں سی پیک کے تین پراجیکٹس ہیں ۔ 40 ارب روپے کی لاگت سے ریپیڈ بس ٹرانزٹ منصوبہ پر عملی کام مئی میں شروع کر رہے ہیں۔ چمکنی سے حیات آباد تک شہرکے آٹھ رابطہ روٹس کو مربوط کرکے پشاور شہرکے تمام ٹریفک مسائل کا کل وقتی حل ہو گا۔اس منصوبے پر 380 ائرکنڈ یشنڈ بسیں چلائی جائیں گی ۔

ٹرانسپورٹ کا کل وقتی حل نکالنے کیلئے چمکنی میں 900 کنال اراضی پر مشتمل ٹرمینل بنا رہے ہیں۔یہ کمرشل لائن پر بنایا جائے گا۔ پشاور کے تمام اڈے اس ایک جگہ پر منتقل کردیں گے۔ یہ ایک بین الاقوامی معیار کا اڈہ ہو گا ۔خالی ہونے والے حاجی کیمپ بس اڈہ میں سی پیک آئی ٹی ٹاور تعمیر کیاجائے گا۔ گریٹر پشاور اور ماس ٹرانزٹ منصوبے پر بھی سروے شروع ہے۔ اس منصوبے کے تحت پشاور، مردان ، چارسدہ ، نوشہرہ اور صوابی کو تیز رفتار ریلوے کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک کیا جائے گا۔ اس کو درگئی سے بھی منسلک کریں گے۔40 ارب روپے کی لاگت سے سوات موٹروے پورے صوبے کی معاشی ترقی کو مربوط کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وہ صوبے کی ترقی اور قومی خوشحالی کیلئے کھڑے ہیں ۔ وہ قوم کا شاندار مستقبل دینا چاہتے ہیں انہوں نے ماضی کے بدعنوان نظام کی جگہ ایک شفاف نظام اور گڈ گورننس کی بنیاد ڈال دی ہے۔ پولیس، صحت، تعلیم، پٹوار اور دیگر منصوبوں کو سیاسی مداخلت سے پاک کرکے ڈیلیور کرنے کے قابل بنا یا ہے جن لوگوں کو اپنی حکمرانی اور کرتوت نظرنہیں آتی اور گریبان میں نہیں جھانکتے وہ بے شک تبدیلی کا اعتراف نہ کریں۔ غریب عوام کو ہمارے اقدامات کے نتائج مل رہے ہیں۔تھانے ، سکولوں ، ہسپتالوں اور پٹواریوں کی کرپشن کا قصوروار کون ہے ،

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس کرپشن کا قصوروار وہی بد عنوان ہیں جو اپنے مفادات کیلئے اداروں کو استعمال کرتے تھے ہم تو دوسروں کا پھیلایا ہوا گند صاف کر رہے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری کارکردگی دوسری حکومتوں کے ساتھ موازنہ کریں ۔ ہمارے دروازے پر ترقی کی دستک سے بیروزگاری کا خاتمہ ہو گا اور ہم اپنے مستقبل کو سنوارنے کے قابل ہوں گے ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…