اتوار‬‮ ، 16 مارچ‬‮ 2025 

اب سالانہ 22 ارب ڈالر کہاں سے لاؤگے؟ حکمرانوں نے پاکستان کی کشتی بھنورمیں پھنسادی،تہلکہ خیزانکشافات

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) آئندہ چار برس میں پاکستان پر واجب الادا قرضوں کا حجم 111 ارب ڈالر ہو جانے کا خدشہ ہے، معاشی ماہرین نے کہاہے کہ بیرونی قرضوں میں اضافے کے باعث ایک بار پھر پاکستان کو آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق آئندہ چار برس میں پاکستان پر واجب الادا قرضوں کا حجم 111 ارب ڈالر ہو جانے کا خدشہ ہے

جوکہ آئی ایم کے اندازوں سے بھی زیادہ ہے۔ماہرین کے مطابق ان قرضوں کی ادائیگی کیلئے پاکستان کو سالانہ 22 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔سابق مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر اشفاق حسن کے مطابق قرضوں کا یہ حجم آئی ایم ایف کی پیشگوئی سے چوبیس ارب ڈالر زائد ہے۔ سال دوہزار تیرہ میں بھی قرضوں کی ادائیگی اور معشیت کو سہارا دینے کیلئے پاکستان نے کڑی شرائط پر آئی ایم ایف سے چھ اعشاریہ سات ارب ڈالر کا قرضہ لیا تھا۔خیال رہے کہ

اس وقت پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم تہتر ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک کے بیرونی قرضوں کے حجم میں گزشتہ چند سالوں کے دوران تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے، اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کے بیرونی قرضوں کا حجم جولائی2013 تک61ارب90 کروڑ ڈالر، جولائی2014 میں 65ارب40 کروڑ ڈالر اور جولائی2015 میں 66ارب40 کروڑ ڈالر کی سطح پر تھا۔واضح رہے کہ پاکستان پرغیرملکی قرضوں کا بوجھ پہلے ہی بہت زیادہ ہے، ایک اندازے کے مطابق ملک کا ہر شہری ایک لاکھ روپے سے زیادہ کا مقروض ہے، لہذا یہ بات بے حد تشویشناک ہے کہ اس بوجھ میں اب مزید تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…