منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ادائیگیوں کے متبادل ڈجیٹل ذرائع متعارف ،اسٹیٹ بینک نے تفصیلات جاری کردیں

datetime 9  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) اسٹیٹ بینک نے ادائیگیوں کے متبادل ڈجیٹل ذرائع متعارف کروا کر الیکٹرانک ادائیگیوں کو فروغ دینے اور کارڈ کی صنعت میں ہونے والی ٹیکنالوجی کی ترقی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وسیع تر مالی شمولیت کے حصول کے لئے پری پیڈ کارڈ کے ضوابط جاری کر دیئے ہیں۔ مرکزی بینک سے پیرکو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پری پیڈ کارڈ ادائیگی کا ایک آلہ ہے جو ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز میں استعمال ہونے والے بالترتیب ابھی ادائیگی اور بعد میں ادائیگی کے ماڈلز پر تشکیل دیا گیا ہے۔ پری پیڈ کارڈز کو رسمی بینکاری اکاؤنٹ کھولے بغیر آبادی کے بینکاری سہولتوں سے محروم طبقات کو رسمی مالی مصنوعات کی فراہمی کے لئے مثالی سمجھا جاتا ہے۔ پری پیڈ کارڈز کو ٹرانزیکشن بینکاری اکاؤنٹ کے متبادل کے طور پر فروغ دیا جا رہا ہے کیونکہ اس کی خصوصیات ٹرانزیکشن بینکاری اکاؤنٹس میں مہیا کی جانے والی خصوصیات سے مماثلت رکھتی ہیں، اس کے نتیجے میں سمجھا جا رہا ہے کہ پری پیڈکارڈز مالی شمولیت کی ٹارگٹنگ کو نہ صرف بینکاری سہولتوں سے محروم کم آمدنی والے افراد کے لئے ممکن بنانے بلکہ روایتی بینکاری خدمات کے روایتی صارفین کو اس کی فراہمی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔ پری پیڈ کارڈ کے صارفین اے ٹی ایم کے ذریعے رقم نکلوا سکتے ہیں اور منتقل کر سکتے ہیں، امتحانات کی فیس ادا کر سکتے ہیں، آن لائن خریداری اور بیرونِ ملک سفر کر سکتے ہیں اور انہیں ڈیبٹ/ کریڈٹ کارڈ کی ضرورت یا اس کی پابندی نہیں کرنی ہوگی، چنانچہ پیمنٹ کارڈز کے استعمال سے وابستہ خطرات کم ہو جائیں گے۔ یہ ضوابط فنانشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) کی جاری کردہ بین الاقوامی سفارشات کے مطابق تیار کئے گئے ہیں جن کا مقصد اینٹی منی لانڈرنگ دہشت گردی کی مالی معاونت سے منسلک ان خطرات کو کم کرنا ہے جو پری پیڈ کارڈز سے وابستہ ہوتے ہیں، اس مقصد کے لئے متعلقہ پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے مثلاً پری پیڈ کارڈ کا اجرا، لوڈ کی جائز حد، استعمال کی حد، تنازعات کا حل اور صارف کے تحفظ کے ساتھ ساتھ دیگر عملی پہلووں کا احاطہ، اس کے علاوہ ملکی مارکیٹ میں اس کارڈ کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے مالی اداروں کو اجازت دی گئی ہے کہ مجاز ڈیلروں کے ذریعے پری پیڈ کارڈ جاری کریں، ان ضوابط سے پاکستان میں بینکوں کو موقع ملے گا کہ وہ ملک میں پری پیڈ کارڈز کی مارکیٹ تشکیل دے سکیں تاکہ بینک خدمات سے محروم طبقے کو ادائیگی کے مزید طریقے دستیاب ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معیار کے مطابق حفاظت، سلامتی اور صارف کا تحفظ یقینی بنانے کے اقدامات بھی کئے جا سکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…