اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیرنے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے تحت مسلم ممالک کے مابین تجارت میںاضافے کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، ممبر ممالک کے درمیان مضبوط معاشی اور تکنیکی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، باہمی تجارت میں اضافے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے اسلامی تعاون تنظیم کی معاشی اور تجارتی تعاون کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے 31ویں اجلاس سے خطاب میں کیا۔ وزارت تجارت کے مطابق اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس استنبول میں 23 کو شروع ہوا اور 26نومبر تک جاری رہے گا، اس سلسلے میں وزارتی اجلاس بدھ 25 نومبر کو منعقد ہوا جس میں پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر تجارت نے کی۔ تنظیم کے ایشیا گروپ کے ممبران کی درخواست پر وفاقی وزیر نے تمام ایشیائی گروپ کا موقف پیش کیا۔
وفاقی وزیر نے اسلامی ممالک کے مابین تجارت میں اضافے کے لیے ٹیرف میں کمی، نان ٹیرف رکاوٹوں کو دور کرنے، ایکسپورٹ سبسڈیز اور ٹیکسوں کی درستی، ٹریڈ فنانسنگ میں اضافے، حکومتی خریداری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے، دفاعی تجارتی میکنزم میں بہتری لانے، درآمدات میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اعداد و شمار کے مطابق 2012 میں اسلامی تعاون تنظیم کے ممبران کے مابین مجموعی تجارت دنیا کی تجارت کا 18.2فیصد تھی جبکہ پاکستان کی تنظیم کے ممبران کے ساتھ تجارت ملکی تجارت کا 40 فیصد تھی، ان ممالک کو پاکستانی برا?مدات 35فیصد جبکہ درا?مدات 44.7فیصد تھیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے تحت مسلم ممالک کے مابین تجارت میں اضافے کے لیے کردار ادا کرنے کوتیار ہیں، ممبر ممالک کے درمیان مضبوط معاشی اور تکنیکی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، باہمی تجارت میں اضافے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔
پاکستان کا مسلم ممالک کے درمیان مضبوط معاشی تعاون پر زور
26
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں