اسلام آباد(نیوزڈیسک) حکومت نے عوام پر سو ارب روپے کا بھاری بم گرانے کی منظوری دے دی گئی، قومی اسمبلی میں گیس انفراسٹرکچربل منظور ہوگیا۔قومی اسمبلی میں گیس ڈویلپمنٹ انفراسٹرکچر سیس بل پر ووٹنگ ہوئی اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم ارکان اسمبلی نے گیس سیس بل نامنظور کے نعرے لگائے۔گیس ڈویلپمنٹ انفراسٹرکچر سیس کے تحت تین سال تک پیسے وصول کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا، وزیرِ پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ گیس سیس سے سالانہ سو ارب روپے حاصل ہوں گے، سیس گیس کے منصوبوں کی تعمیراتی لاگت کو پورا کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔انفراسٹرکچر بل میں صنعتی، فرٹیلائزر، سی این جی اور پاور جنریشن سیکٹرز پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ گھریلو، تجارتی شعبے اور سیمینٹ سیکٹر پر اس کا نفاذ نہیں ہوگا۔تاجر وصنعتکار برادری کی جانب سے اس سیس کے نفاذ پر سخت مزمت دیکھنے میں آئی ہے۔کراچی چیمبر کے صدر افتخار احمد وہرہ کا کہنا ہے کہ اگربل منظور کیا گیا تو صنعتی پہیہ جام ہوجائے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں