وہاڑی(نیوز ڈیسک)ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت توسیع شیخ یٰسین نے کہا ہے کہ کاشتکار فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کےلئے جدید طریقہ کاشت کو اپنائےں اور فرسود ہ طریقہ کاشت کو ترک کر دیں ۔کپاس کی فصل بارے ریفریشر کورس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں زیادہ تر چھوٹے کاشتکار ہیں کم رقبہ کے حامل ان کاشتکاروں کو طریقہ کاشت جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر اپنا ہو گا تاکہ کم رقبہ سے زیادہ فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جا سکے انہوں نے کہاکہ زیادہ پیداوار کے حصول کے نتیجہ میں ہمارے پیداواری اخراجات میں بھی کمی آئیگی ڈی ڈی او زراعت محمد اسماعیل وٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاشتکار محکمہ زراعی کی سفارشات کے مطابق صرف کپاس کی ترقی دادہ اور منظور شدہ اقسام کاشت کریں انہوں نے کہا کہ کاشتکار بی ٹی او نان بیٹی کپاس کی پہچان کینا مائی سینسلفیٹ ٹیکے کے ذریعے کریں اورنان بی ٹی کپاس کے پودے ہونے کی صورت میں ان پر روایتی کپاس کی طرح سپرے کریں اور کاشت سے قبل بےج کو زہر آلود کریں جس سے 60یوم تک فصل رس چوسنے والے کیڑوں سے محفوظ رہتی ہے اسسٹنٹ کاٹن باٹنسٹ کاٹن ریسرچ اسٹیشن وہاڑی چودھری خالد محمود نے کہا کہ کپاس کی منظور شدہ اور ترقی دادہ اقسام FH-142,MNH-886,VH-259,IUB-222,CIM-599, BH-178کے بارے میں مفید معلومات فراہم کیں،زراعت آفیسر پلانٹ پروٹےکشن رانا محفوظ الحق نے کپاس کے ضرر رساں کیڑوں خصوصی ڈسکی بگ کے کنٹرول بارے میں معلومات فراہم کیں اسسٹنٹ ریسرچ آفیسر ڈاکٹر لیاقت علی کپاس کی پیداواری ٹےکنالوجی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کپاس کے فی ایکڑ پودوں کی تعداد کو پورا کرنے سے پیداوار میں اضافہ ممکن ہے ۔