کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان اسٹیل میلٹرز ایسوسی ایشن نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ مقامی صنعت کو نقصان سے بچانے اور قیمتوں کو متوازن رکھنے کیلیے درآمدی اسٹیل کی مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی، سیلز ٹیکس یا خصوصی سیس کا نفاذ کیا جائے۔پاکستان اسٹیل میلٹرز ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اسٹیل کی صنعت کے مختلف شعبوں میں توازن کو برقرار رکھنا سب کیلیے اہم ہے۔ ایف بی آر کے اس اقدام سے نہ صرف درآمدی اشیا پر اضافی ڈیوٹی ملے گی بلکہ مقامی یونٹس کی پیداوار میں اضافے سے بھی آمدنی میں اضافہ ہوگاجبکہ مسابقتی ماحول پیدا ہونے سے قیمتوں میں نمایاں ہوگی جس کا فائدہ صارفین کو ہوگا۔اس وقت ملک میں اسٹیل کی صنعت کی پیداواری صلاحیت 5 ملین ٹن ہے جس میں 10فیصد اضافے سے مزید 5لاکھ ٹن اضافی پیداوار ہوگی اور ایف بی آر کو سالانہ تین ارب روپے اضافی حاصل ہوسکیں گے۔
اس کے علاوہ اگر ملک میں 250,000ٹن اضافی بلٹ درآمد کیے جائیں توبراہِ راست ٹیکس سے ایف بی آر کو سالانہ تین ارب روپے کی اضافی آمدنی ہوگی۔درآمدی اسٹیل پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کے نفاذ سے درآمد کنندگان پھر بھی مقامی پیداواری یونٹس کے مقابلے میں زیادہ منافع حاصل کرسکیں گے جبکہ ایف بی آر کو بھی اضافی اربوں روپے حاصل ہوسکیں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل میلٹرز ایسوسی ایشن نے پچھلے دو سالوں میں پالیسی کے اتار چڑھا و¿ کا سامنا کیا ہے۔پچھلے سال پاکستان اسٹیل میلٹرز ایسوسی ایشن پر 75فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھاجبکہ بجلی کی قیمتوں میں 74فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔اس سال اسٹیل اسکریپ پر 5فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی نافذ کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسٹیل کی تیاردرآمدی مصنوعات پر 15فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کا فائدہ بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ناکافی ہوگیا تھا جس کے بعدسے اسٹیل میلٹرز کو درآمدی مصنوعات کی وجہ سے بہت بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ اس لیے اب یہ ضروری ہے کہ ایف بی آر درآمدی اسٹیل کی اشیاءپر اضافی سیلز ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر کے مقامی صنعت کے لیے بھی مسابقتی ماحول فراہم کرے۔ اسٹیل کی صنعت کو امید ہے کہ حکومت اسٹیل بلٹس پر 25فیصد، بارز، وائیرزاور راڈز پر کم از کم 40فیصد اضافہ کرے گی۔
درآمدی اسٹیل مصنوعات پر آر ڈی، سیلز ٹیکس یا سیس نافذ کرنے کا مطالبہ
19
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں