سرمایہ کاری کے نام پر کالے دھن کی دبئی منتقلی کی تحقیقات شروع

18  مئی‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن ان لینڈ ریونیونے پاکستان میں دبئی کے رئیل اسٹیٹ گروپ ”دماک پراپرٹیز“ کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کیلیے5 خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدیں جبکہ کالادھن دبئی منتقل کرنے کیلیے دماک گروپ سے رابطہ کرنیوالے 700 پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
ایف بی آر کے سینئرافسر نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کواطلاع ملی کہ دماک گروپ پھرسے پاکستان میں متحرک ہوگیاہے اور700 ایسے پاکستانیوں کی تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں جنھوں نے کالا دھن لے جانے کیلیے اس گروپ کے ساتھ رابطہ کیا ہے،اس گروپ کے بارے میں یہ انکشاف بھی ہواکہ اس نے کراچی کے بعدچند روز قبل اسلام آباد کے ایک بڑے ہوٹل میں بھی پاکستانیوں سے رابطے کرکے انھیں دبئی میں اپنے تعمیراتی منصوبے میں سرمایہ کاری کے نام پر کالا دھن دبئی منتقل کرانے کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ایف بی آر کے افسر نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن نے جو 5 ٹیمیں تشکیل دی ہیں وہ ملک کے مختلف بڑے ایئرپورٹس پرتعینات کی گئی ہیں جو دماک گروپ کے ساتھ رابطہ کرنے والے پاکستانیوں کاسراغ لگائیں گی اوران کے ٹیکس پروفائل سمیت دیگرمعلومات حاصل کریں گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن نے اپنی مرتب کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ پاکستانیوں کی جانب سے دبئی بھجوایاجانے والا کالا دھن سوئس بینکوں میں موجود پاکستانیوں کے کالے دھن سے 10 گنا زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیاتھا کہ اس وقت دبئی کالے دھن کاسب سے بڑا حب بنا ہواہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دماک گروپ کے ساتھ رابطہ کرنے والے 700 پاکستانیوں کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں،ان کے ٹیکس پروفائل چیک کیے جارہے ہیں،ان میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جن کے پاس این ٹی این تک نہیں، اس کے علاوہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جومحض ا?لہ کار کے طور پر کام کررہے ہیں جبکہ ان کے پیچھے کچھ بڑے لوگ ہیں جن کے بارے میں شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شواہد اکٹھے کرنے کے بعدنہ صرف ان لوگوں کو نوٹس جاری کیے جائیں گے بلکہ اثاثہ جات منجمد کرنے سمیت گرفتاری اوردیگر قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔واضح رہے کہ دماک گروپ کاشمار یواے ای میں پراپرٹی کے شعبے میں بڑے گروپ کے طور پر ہوتاہے،اس کا چیئرمین حسین سجوانی یواے ای کاشہری ہے، اس گروپ نے 2005 میں پاکستان میں رجسٹریشن حاصل کی،یہ ایف بی آرکے پاس این ٹی این نمبر 2274651-0 کے تحت بطورنان ریذیڈنٹ ٹیکس دہندہ رجسٹرڈہے تاہم اس کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جارہے جوکہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی سیکشن 114(1)(VII) کی خلاف ورزی ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…