کراچی(نیوزڈیسک)وزارت خزانہ کی جانب سے رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے بارے میں مالیاتی آپریشن کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 2014-15کے ابتدائی9ماہ کے دوران( جولائی تا مارچ)وفاق کی جانب سے چاروں صوبوں کو 7ویں این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاقی ٹیکسز کے حصے سے 1108 ارب روپے فراہم کیے گئے جبکہ صوبوں نے اپنے طور پر صوبائی حدود سے صرف 145.204 ارب روپے وصولیاں کی ہیں۔اس طرح چاروں صوبوں کا انحصار وفاقی ٹیکسز کے حصے پر رہا ہے اور صوبے اپنی حدود سے مقامی ٹیکس وصولی میں کوئی نمایاں اضافہ نہیں کر سکے ۔رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت کے دوران وفاق نے این ایف سی کے تحت صوبوں کو 1108 ارب روپے کے فنڈز دئیے جس میں سے صوبوں نے وفاق کومجموعی طور پر 116 ارب روپے واپس کرکے بجٹ خسارہ کم کرنے میں مدد کی،صوبہ سندھ نے 49 ، پنجاب نے 28، بلوچستان نے 32 ارب اور کے پی کے نے 6ارب 66 کروڑ روپے وفاق کو واپس کر دئیے ہیں۔رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے پنجاب کو 7ویں این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاقی ٹیکسوں کے حصے سے 515.290ارب روپے ، سندھ کو 295.495ارب روپے ، خیبر پختونخوا کو 180.129 ارب روپے اور بلوچستان کو 116.6ارب روپے فراہم کیے ۔ وفاقی وزارت خزانہ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق جولائی2014 تا مارچ2015کے دوران سندھ کے مجموعی محاصل 378.756 ارب رو پے ہیں۔ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاقی ٹیکسزکے حصے سے 295.495ارب روپے ملے ۔سند ھ کی اپنی ٹیکس وصولی65.821ارب رہی ہے۔ صوبائی ٹیکسز میں پراپرٹی ٹیکس سے 1.977ارب روپے ، ایکسائیز ڈیوٹی سے 2.715ارب روپے ، اسٹیمپ ڈیوٹی سے 4.408 ارب روپے موٹر وہیکل ٹیکس سے 3.152 ارب روپے