اسلام آباد (نیوزڈیسک)پبلک اکاوئنٹس کمیٹی نے وزارت نجکاری کو پی ٹی سی ایل کی جائیداد اتصلات کو منتقل کرنے سے روکنے کا حکم دےدیا جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ 26 فیصد حصص کی مالک کمپنی کو سوفیصد جائیدادیں منتقل کرنا کہاں کا انصاف ہے۔بدھ کو یہاں پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین خورشید شاہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں تمام وزارتوں اور ڈویڑنز کے سیکریٹریز نے وزارتوں کے آڈٹ اعتراضات اور بقایاجات کی وصولی کے حوالے سے بریفنگ دی وزارت نجکاری کمیشن پر بریفنگ دیتے ہوئے انچارج سیکریٹری جاوید سکھیرا نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے پی ٹی سی ایل کی نجکاری کا ریکارڈ نہیں مل رہا۔ پی ٹی سی ایل کی جائیداد اتصالات کو منتقل کی جارہی ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا اورمنتقلی کے عمل کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی ہے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ 26فیصد شیئرزرکھنے والی اتصلات کو تمام جائیداد کیوں منتقل کی جارہی ہے، رکن کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہاکہ قوم کے اثاثوں کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ایک ایک پائی کی حفاظت کی جائیگی۔ پی اے سی نے وزارت نجکاری سے 19مئی کو بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا ہے چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ پبلک اکاوئنٹس کمیٹی نے اپنے 16 ماہ میں ریکارڈ ریکوری کی ہے اور اب تک 17 ارب پندرہ کروڑ روپے کی ریکوری کی جاچکی ہے۔ سیکرٹری وزارت دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد عالم خٹک نے پبلک اکا?نٹس کمیٹی کو بتایا کہ گذشتہ 16 ماہ کے دوران ڈی اے سی کے 75 سے زائد اجلاس ہوئے مسلسل اور جامع کاوشوں سے زیر التوائ کیسوں کو نمٹایا گیا۔ وزارت دفاع کی ڈی اے سی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹس اکا?نٹس کمیٹی نے سیکرٹری دفاع کے احکامات کی روشنی میں تمام زیر التوائ کیسوں کے طے کرنے کیلئے بھرپور کاوشیں کیں جو قابل تعریف ہیں