کراچی(نیوز ڈیسک) مقامی تعمیراتی شعبے کی تیزرفتار ترقی کیلیے منظم شعبے کے بلڈرزکواسٹیل پروڈکٹس کی درآمدات پرریگولیٹری ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز پیش کردی ہے۔یہ تجویزایسوسی ایشن آف بلڈرزاینڈ ڈیولپرز (آباد)کے چیئرمین جنید اشرف تالوکی جانب سے حکومت کوارسال کردہ بجٹ تجاویز میں دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تعمیراتی صنعت کی ترقی کی رفتارتیزہونے سے معیشت کے دیگر شعبوں کی ترقی کی رفتار بھی تیزہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اسٹیل بلٹس پر 5فی صد ریگولیٹری ڈیوٹی نافذ کرنے کے نتیجے میں ہاو¿سنگ اینڈ کنسٹرکشن میں استعمال کیے جانے والے اسٹیل بارز سمیت اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے جس کے تعمیراتی سرگرمیوں پرمنفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کے درآمدی اسٹیل مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب حکومت وزیر ا عظم نواز شریف کے ہاو¿سنگ و ڑن2025پر عمل درآمدکے سلسلے میں کم آمدنی والے غریب افراد کے لیے سالانہ پانچ لاکھ مکانات تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ یہ اقدام وزیر ا عظم کے ہاو¿سنگ و ڑن کے خلاف سازش ہے۔
بیورو کریٹس نے اسٹیل مصنوعات سے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کے بجائے ایک مخصوص طبقے کو فائدہ پہنچانے کی غرض نے ایم ایس بلٹس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کروادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل تعمیراتی صنعت کا بنیادی بلڈنگ مٹیریل ہے۔پاکستان اسٹیل ملز کی پیدوار تاحال غیر یقینی کا شکار ہے جبکہ گڈانی شپنگ یارڈ سے شپ بلٹس کی سپلائی بھی محدود ہوگئی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ حکومت فی الفورایم ایس بلٹس کی درآمد پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی ہٹانے کا اعلان کرے یا دوسری صورت میں آباد کے ممبر بلڈرز کوریگولیٹری ڈیوٹی کی معافی کے ساتھ اسٹیل مصنوعات درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر تجارت خرم دستگیر ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں۔ آباد کی وزارت خزانہ وتجارت سے استدعا ہے کہ وہ آباد کی ممبر تعمیراتی کمپنیوں کو ریگولیٹری ڈیوٹی کے بغیراسٹیل مصنوعات درآمدکرنے کی اجازت دیں۔
بلڈنگ میٹریل پر درآمدی ریگولیٹری ڈیوٹی سے استثنیٰ کی تجویز
12
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں