اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیا ب ہوگئے جس کے بعد عالمی مالیاتی فنڈ نے 55کروڑڈالر کی قسط جاری کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے جبکہ وفاقی وزیر خززانہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ توانائی کے بحران کے خاتمے کےلئے پر عزم ہیں ¾ پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری خوش آئند ہے - اگلے تین سال بھی معاشی ترقی کا سفر جاری رہے گا ¾ اصلاحات کے منصوبوں پر عمل پیر ا ہو کر اہداف حاصل کر لینگے - آئندہ مالی سال سے شناختی کارڈ نمبر ہی این ٹی این نمبر ہوگا- آپریشن ضرب عضب، آئی ڈی پیز کی واپسی پر 144 ارب روپے خرچ ہوئے ¾دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مزید130 ارب روپے اخراجات آئیں گے۔ پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان پیرکو یہاں مذاکرات ہوئے جس میں آئی ایف ایم نے حکومت کی جانب سے معاشی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے 55کروڑ روپے کی قسط جاری کر نے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے کامیاب مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات کامیاب رہے -وہ پاکستان کو پچپن کروڑ ڈالر دینے پر رضا مند ہوگیا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلی بار آئی ایم ایف کے ساتھ کسی بھی پروگرام کے ساتویں جائزہ کے مرحلے تک پہنچا ہے۔عالمی بینک نے رپورٹ میں پاکستان کی بہتر ہوتی معیشت کا اعتراف کیا ہے،انہوں نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں،پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری خوش آئند ہے،اگلے تین سال بھی معاشی ترقی کا سفر جاری رہے گاوزیرخزانہ نے کہا کہ اصلاحات کے منصوبوں پر عمل پیرا ہوکر اہداف حاصل کریں گے،مالی خسارہ 4.9فیصد پر لے آئے ہیں،کئی چیلنجز کے باوجود معیشت ترقی کررہی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہاکہ آمدنی میں 12فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا،اس وقت مہنگائی کی شرح 4اعشاریہ 8فیصد ہے ، آئندہ مالی سال میں مالی خسارہ 2فیصد سے کم ہوکر1فیصد رہ جائیگا۔وزیر خزانہ نے کہاکہ مالی خسارے کو 4عشاریہ 9فیصد تک لائینگے، ایف بی آر کے مالی اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کرنےکا آرڈیننس جاری کر دیا گیا،آرڈیننس آئندہ مالی سال کی بجٹ دستاویز کا حصہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ ایک فیصد سے بھی کم رہیگا، آئندہ مالی سال سے شناختی کارڈ نمبر ہی این ٹی این نمبر ہوگاایک سوا ل کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ تین سال پاکستان کی معیشت کےلئے اہم ہیں ¾بیس ماہ کے دوران مہنگائی اور مالی خسارے میں کمی - آمدنی میں اضافہ ہوا۔ ملک میں مہنگائی کی شرح بارہ سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب، آئی ڈی پیز کی واپسی پر ایک سو چوالیس ارب روپے خرچ ہوئے ¾دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مزید130 ارب روپے اخراجات آئیں گے۔ تمام تر اخراجات کے باجود مالیاتی خسارہ 43 فیصد رہےگا۔