ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

توانائی بحران جی ڈی پی نمو میں 2فیصدکمی کی وجہ قرار

datetime 10  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین خواجہ ضرار کلیم کی زیر صدارت ریجنل آفس میں ”سولر انرجی اینڈ آلٹرنیٹو پاور“کے عنوان سے سوسائٹی فار آلٹرنیٹو گرین انرجی(سیج) اور ایف پی سی سی آئی کے باہمی اشتراک سے خصوصی سمینار کا اہتمام کیا گیا۔جس میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر حمید اختر چڈھا، شفقت اقبال، شاہد ریاض گوندل، انیس الحق،طاہر بشارت چیمہ،منظور الحق ملک ، ایم پی اے رانا محمد رانا ارشد، پنجاب کے تمام چیمبرز اوربزنس ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین خواجہ ضرار کلیم نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی معیشت اور پیداوار سب سے زیادہ انرجی بحران کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔ ہماری جی ڈی پی نمومیں 2 فیصد کمی انرجی بحران کی وجہ سے ہے۔
انرجی بحران پر قابو پانے کیلیے ہم حکومتی کوشش کو سراہتے ہیں لیکن صورتحال کی سنگینی اس بات کی متقاضی ہے کہ انرجی کے بحران کو ترجیح بنیادوںپر حل کیا جائے۔ اس موقع پرحمید اختر چڈھا نے کہا کہ بجلی ہائیڈل، کول، بائیو گیس اور دوسرے ذرائع سے پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر سولرانرجی پروجیکٹ سب سے تیزی کے ساتھ انسٹال کرکے بجلی کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
بی گرین سولر سسٹم کے سی ای او شفقت اقبال نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ خوش قسمتی سے پاکستان کے بیشتر علاقوں میں سورج کی روشنی 14-16 گھنٹے موجود ہے جس کو انسٹال کرنے کی سطح بھی سولر ٹیکنالوجی کیلیے بہت موزوں ہے جس کو بڑی آسانی کے ساتھ بجلی پیدا کرنے کیلیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرکے ہم دور دراز کے علاقوں میں بجلی مہیا کر سکتے ہیں جس سے غربت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔بجلی کی پیداوار کیلئے سولر ٹیکنالوجی کا استعمال دنیا میں بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے جو کہ تقریباً ایک سو ممالک میں رائج ہے اگرچہ یورپین ممالک کو اس میں فوقیت حاصل ہے مگر یہ ٹیکنالوجی شمالی افریقہ ،مشرق وسطا،شمالی امریکہ اورساوتھ ایشیائ میں بھی تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…