اسلام آباد (نیوزڈیسک) مر کزی انجمن تاجران اسلام آباد کے صدر محمد کاشف چو ہدری نے کہا کہ اگر حکو مت نے بارہ مئی تک اسلام آباد کی تا جر برادری کے ساتھ مذ اکر ات کر کے ا±ن کے مسائل حل نہ کیے اور مار کیٹوں میں تاجروں کی گر فتاریاں اور زبر دستی مار کیٹوں کی بند ش کا فیصلہ واپس نہ لیا تو مر کزی انجمن تا جران اسلام آباد جلد ہی اسلام آباد میں آل پاکستان تا جر کنونشن اورتاجر برادری کے تحفظ کے لیے تمام سیاسی و دینی جماعتوں سے مشاورت کے بعد آل پارٹیز کا نفر نس بھی بلا ئے جا ئے گی تاکہ تاجر برادری کے اس معاشی قتل کو روکا جا سکے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا جا ئے گا۔انھوں نے کہا اگر حکو مت نے بیور کر یسی کے ذریعے تاجروں کو ہراساں کر نے کا رویہ ترک نہیں کیا تو میٹرو بس سروس کے افتتاح کے مو قع پر راولپندی اسلام آباد میں شٹرڈاون ہڑتال اور میٹرو کے تمام روٹس پر ڈھر نے دیے جا ئیں گے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل پر یس کلب اسلام آباد میں منعقدہ پر یس کا نفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔اس مو قع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم ،پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے اسد عمر ،پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائ راجہ عمران اشرف ،امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فارو ق خان ،سبط الحسن بخاری سمیت مختلف مار کیٹوں کے صدور بھی مو جو د تھے۔محمد کاشف چو ہدری نے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ پو رے ملک میںمار کیٹوں اور کارو باری مراکز کی بند ش کایکساں اوقات کار متعین کیا جا ئے اس کے لیے چاروں صوبوں کے وزرائ اعلیٰ اور تا جر تنظیموں کے نمائندگان کے ساتھ مشاورت کر کے فیصلہ کیا جا ئے۔انھوںنے کہا راولپنڈی میں تو کاروباری مر اکز کی بند ش کا کو ئی وقت نہیں مگر اسلام آباد میں رات آٹھ بجے کاروبار بند کروایا جا رہا ہے , ہم حکو مت پر واضع کر چکے ہیں کہ 8بجے دوکانوں کی بند ش اسلام آباد کے تاجر برادری کو کسی بھی صورت قبول نہیںاس ضمن میںوزیر اعظم میاں نو ازشر یف کی جانب سے تاجروں کے ساتھ مذ اکر ات کا آغاز کیا گیا،جس میں حکو مت اور تا جروں کے در میان رابطہ کار ڈاکٹر طارق فضل چو ہدری کے ساتھ مذ اکر ات ہو ئے جس کے مطابق دوکانیں رات دس بجے اور ہو ٹل اور شادی ہال بارہ بجے بند کر نے پر اتفاق ہوا تھا ،مگر مذاکر ت کے چند گھنٹوں کے بعد ہی مار کیٹوں میں کریک ڈاون شر وع کر دیا گیا اور تا جروں کو تشدد اور گر فتار کیا گیا۔ پر یس کا نفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم نے کہااسلام آباد کے تاجروں کو کسی بھی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے حکو مت جبر و تشدد کا راستہ تر ک کر کے تمام فیصلے تاجروں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ کر ے۔انھوں نے کہا پنجاب سمیت چاروں صوبوں کے لیے کوئی پالیسی نہیں تو پھر اسلام آباد کے ساتھ امتیازی سلو ک کیوں کیا جا رہا ہے۔پاکستان تحر یک انصاف کے ایم این اے اسد عمر نے کہا مو جو دہ حکو مت کے تمام فیصلے افسر شاہی کے فیصلے ہیں یہاں جمہوریت فیصلے نظر نہیں آرہے حکو مت اگر بجلی پچانا چاہتی ہے تو اس کا آگاز ایون صدر اور وزیر اعظم ہاوس سے کر ے اور بجلی کی پیدوار کو بڑ ھا ئے۔انھوں نے کہا پندی اور اسلام آباد کی مار کیٹوں کی بند ش کا یکساں اوقات کا ر مقرر کیے جا ئیں۔