بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کی معیشت آئندہ سال4.7فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی‘ آئی ایم ایف

datetime 6  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت آئندہ سال4.7فی صد کی شرح سے ترقی کرے گی اور یہ شرح نموگزشتہ 8سالوں کی شرح نموسے بھی تیز ترین شرح نمو ہے ۔ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ میں تیزی ،مستحکم کرنسی اور افراط زر میں کمی کے باعث اب پاکستانی معیشت کی ترقی کے حوالہ سے بڑی امید یں پیدا ہو گئی ہےں ۔ اس سال مرکزی بینک نے دو مرتبہ سود میں تاریخی کمی کی اور کچھ اشارئیے پاکستان کی معیشت میں تیزی کو ظاہر کر رہے ہیں ۔
گزشتہ ایک سال کے مقابلہ میں اس سال جولائی سے مارچ تک سیمنٹ کی فروخت میں 5.5فی صد اضافہ ہوا جس سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں تعمیراتی سر گرمیوں میں اضافہ ہوا ہے اور اسی عرصہ کے دوران کاروں کی فروخت میں 22فیصد اضافہ ہوا ۔ عالمی مالیاتی فنڈ کے مطابق تیل کی قیمتوں میں پانچ مرتبہ کمی عطیہ خدا وندی رہی ۔ پاکستان اپنی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے زیادہ تر برآمدی تیل پر انحصار کرتا ہے اور اس عرصہ میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے ادائیگیوں کے توازن کو پورا کرنے میں مدد ملی۔ ملک کا درآمدی تیل کابل ٹیکسٹائل کی برآمدات اور یورپ و مشرق وسطٰی میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر سے بآسانی طور پر پورا ہو سکتا ہے ۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ 2013-14ءمیں پاکستان کا تیل کا کل در آمدی بل12.6ارب ڈالرتک مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے)5(فی صد کے برابر رہا تاہم اگر تیل کی قیمتیں کم رہتیں تو پاکستان آئندہ تین سالوں کے دوران تیل کے درآمدی بل کی مد میں کل12ارب ڈالرز بچا سکتاتھا اور بچائی گئی یہ رقم ملک میں مقامی طور پر خرچ ہوتی جس سے پاکستان کی معیشت بلندیوں کی طرف گامزن ہوجاتی۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی معیشت کے مستحکم اور مثبت ہونے کا کریڈٹ بلا شبہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی حکومت کو جاتا ہے جو کہ 2013ءمیں دئیے گئے آئی ایم ایف کے پروگرام پر سختی سے کاربندرہی ۔ اب پاکستان میں زر مبادلہ کے ذخائر دوگنابڑھ کر 17ارب 70کروڑ ڈالرز ہو چکے ہیں ۔
حکومت نے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا اور غیر ادا شدہ بجلی کے بلوں کی وصولی کی گئی جس سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے مالی بوجھ میں کمی ہوئی۔ ملک میں ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا اور ڈیڑھ لاکھ ٹیکس نا دہندگان کو ٹیکس کی ادائیگی کے نوٹسز جاری کئے گئے اور زیادہ سے زیادہ پرچون فروشوں کو بالواسطہ ٹیکس ادائیگی کے نیٹ میں لایا جا رہا ہے اور پاکستان میں آئندہ یعنی2015-16ءکے بجٹ کا مقصد بھی بجٹ خسارے کو مجموعی قومی پیداوار کے 4فی صد سے بھی نیچے لانا ہے جو کہ اس وقت8فی صد سے بھی زائد ہے ۔ گزشتہ سال جون میں تعطل کا شکار ہونے والی نجکاری اب اپریل میں اس وقت دوبارہ شروع ہوئی ہے جب حکومت نے حبیب بینک میں اپنے حصے کو ایک ارب ڈالرز میں فروخت کیا ۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں انفراسٹرکچر، کاروباری ماحول اور کاروباری مارکیٹ کی رینکنگ بہتر ہوئی ہے اور پاکستان میں معیشت کے مستحکم اور مثبت ہونے کی شرح بڑی حوصلہ افزاءرہی ۔ تاہم پاکستان کو غربت میں کمی لانے کے لئے ابھی5سے7فی صدر پائیدار ترقی کرنا ہو گی کیونکہ تقریباً ایک چوتھائی پاکستان غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزار رہے ہیں ۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…