جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

ریونیو انتظامیہ پاکستانی ٹیکس نظام میں خرابی کی ذمہ دار ہے، عالمی بینک

datetime 4  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام ا باد (نیوز ڈیسک)عالمی بینک نے کہا ہے کہ پیچیدہ ٹیکس نظام، تنگ ٹیکس اور ٹیکسوں میں بڑے پیمانے پر دی جانیوالی رعایت و چھوٹ کو پاکستان میں کم ریونیو موبلائزیشن کی بڑی وجوہات ہیں یف بی ا ر کو ٹیکس دہندگان کے کمپلائنس کی شرح اور ٹیکس وصولیاں بڑھانے کیلیے اپنے سسٹم کو الائن کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹرکچر، ا پریشنز اور پراسیس کو جدید ٹیکس ایڈمنسٹریشن سے ہم ا ہنگ بنانا ہوگا۔ایف بی ا ر ذرائع نے بتایا کہ یہ بات گروتھ اور ریونیو میں تیزی لانے کیلیے قائم ٹرسٹ فنڈ کے ٹیکسوں سے متعلقہ حصہ پر عملدرا مد کے پہلے سال کے لیے ورک پلان کی تیاری کیلیے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنیوالے عالمی بینک کے جائزہ مشن نے اپنی رپورٹ میں کہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ جائزہ مشن کے دورہ پاکستان کا بنیادی مقصد ایف بی ا ر کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر موازنہ کرنا اور صلاحیتوں میں اضافے کیلیے سرگرمیوں کی نشاندہی کرنا ہے جنہیں گروتھ اور ریونیو میں تیزی لانے کیلیے قائم ٹرسٹ فنڈ کے ٹیکسوں سے متعلقہ حصے پر عملدرا مد کے پہلے سال کیلیے پروگرام میں شامل کرنا ہے۔ذرائع کے مطابق پبلک سیکٹر اسپیشلسٹ راول فلیکس جْنکوئرہ کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کرنیوالے عالمی بینک کے جائزہ مشن میں سینئر اکانومسٹ محمد وحید،ائی ٹی اسپیشلسٹ رمیش سیوا،ریسرچ اینالسٹ فرانسیسکو لازارو،ٹیکس کنسلٹنٹ مس سٹیفن سویٹ، سینئر پبلک سیکٹر اسپیشلسٹ بھٹی اور ایکسٹنڈڈ ٹرم کنسلٹنٹ مس ارم توقیر شامل تھے۔ مذکورہ جائزہ مشن نے ایف بی ار حکام کے ساتھ مل کر تفصیلی جائزہ لینے کے بعد رپورٹ مرتب کی ہے جس میں بتایا ہے کہ پاکستان میں کم ریونیو موبلائزیشن کی وجوہات میں ٹیکس دہندگان کی جانب سے کمپلائنس کا کم ہونا، ٹیکس نیٹ بیس کا کم ہونا، ٹیکسوں میں دی جانیوالی رعایت و چھوٹ اور پیچیدہ ٹیکس سسٹم شامل ہیں۔ ان وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں ٹیکس ریونیو اکھٹا کرنے کے اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں۔ اس کے علاوہ کمزور اور غیر فعال ٹیکس انتظامیہ کی وجہ سے ملک کا ٹیکس سسٹم متاثر ہورہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ایف بی آرنے ٹیکس ایڈمنسٹریشن، فنکشنل بیسڈ ارگنائزیشنل اسٹرکچر، کچھ ٹیکس اگہی مہم اور ای فائلنگ سمیت دیگر زعبوں میں متعدد اصلاحات متعارف کروائی ہیں جس میں بڑے ٹیکس دہندگان کیلیے سو فیصد ای فائلنگ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایف بی ار نے کثیر السالہ اسٹریٹجی پیپر اور بزنس پراسیس کو سادہ و اسان بنانے کے ساتھ ساتھ ائی ار ائی ایس کی صورت میں نیا انفارمیشن ٹیکنالوجی سسٹم بھی ڈیولپ کیا ہے مگر تمام ٹیکسوں کی انٹیگریشن نہیں کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے کمپلائنس کی شرح کو بڑھانے اور ٹیکس وصولیاں بڑھانے کیلیے ایف بی ار کو اپنے سسٹم کو الائن کرنا ہوگا اور اسٹرکچر، اپریشنز کے ساتھ ساتھ پراسیس کو جدید ٹیکس ایڈمنسٹریشن سے ہم اہنگ بنانا ہوگا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بزنس پراسیس میں پائی جانیوالی خامیوں کودور کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں ایف بی ار کو اپنے کور اور اہم بزنس پراسیس کو انٹیگریٹ اور اسٹریم لائن کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی بینک کے جائزہ مشن کی جانب سے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف بی ار کو ٹیکس سروسز کر بہتر بنانے، پراسیس انکمپاسنگ ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر، ڈیزاسٹر ریکوری اور بزنس کمیونٹی پلان کیلیے ماسٹر پلان مرتب کرنے کی ضرورت ہے اور ائی ٹی ای اسٹریٹجی کو فعال و موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ جائزہ مشن نے تجویز دی ہے کہ ایف بی ار کے افسران و ملازمین کی صلاحیتوں کو بڑھایا جائے اور ایف بی ار کو درکار اسٹاف فراہم کیا جائے۔ اس کے علاوہ ٹیکس اڈٹ،انفورسمنٹ اور ٹیکس پیئرز اسسٹنس سمیت دیگر شعبوں میں زیادہ ماہر اور تجربہ کار افسران و اسٹاف کو تعینات کیا جائے۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…