پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

ریونیو انتظامیہ پاکستانی ٹیکس نظام میں خرابی کی ذمہ دار ہے، عالمی بینک

datetime 4  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام ا باد (نیوز ڈیسک)عالمی بینک نے کہا ہے کہ پیچیدہ ٹیکس نظام، تنگ ٹیکس اور ٹیکسوں میں بڑے پیمانے پر دی جانیوالی رعایت و چھوٹ کو پاکستان میں کم ریونیو موبلائزیشن کی بڑی وجوہات ہیں یف بی ا ر کو ٹیکس دہندگان کے کمپلائنس کی شرح اور ٹیکس وصولیاں بڑھانے کیلیے اپنے سسٹم کو الائن کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹرکچر، ا پریشنز اور پراسیس کو جدید ٹیکس ایڈمنسٹریشن سے ہم ا ہنگ بنانا ہوگا۔ایف بی ا ر ذرائع نے بتایا کہ یہ بات گروتھ اور ریونیو میں تیزی لانے کیلیے قائم ٹرسٹ فنڈ کے ٹیکسوں سے متعلقہ حصہ پر عملدرا مد کے پہلے سال کے لیے ورک پلان کی تیاری کیلیے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنیوالے عالمی بینک کے جائزہ مشن نے اپنی رپورٹ میں کہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ جائزہ مشن کے دورہ پاکستان کا بنیادی مقصد ایف بی ا ر کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر موازنہ کرنا اور صلاحیتوں میں اضافے کیلیے سرگرمیوں کی نشاندہی کرنا ہے جنہیں گروتھ اور ریونیو میں تیزی لانے کیلیے قائم ٹرسٹ فنڈ کے ٹیکسوں سے متعلقہ حصے پر عملدرا مد کے پہلے سال کیلیے پروگرام میں شامل کرنا ہے۔ذرائع کے مطابق پبلک سیکٹر اسپیشلسٹ راول فلیکس جْنکوئرہ کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کرنیوالے عالمی بینک کے جائزہ مشن میں سینئر اکانومسٹ محمد وحید،ائی ٹی اسپیشلسٹ رمیش سیوا،ریسرچ اینالسٹ فرانسیسکو لازارو،ٹیکس کنسلٹنٹ مس سٹیفن سویٹ، سینئر پبلک سیکٹر اسپیشلسٹ بھٹی اور ایکسٹنڈڈ ٹرم کنسلٹنٹ مس ارم توقیر شامل تھے۔ مذکورہ جائزہ مشن نے ایف بی ار حکام کے ساتھ مل کر تفصیلی جائزہ لینے کے بعد رپورٹ مرتب کی ہے جس میں بتایا ہے کہ پاکستان میں کم ریونیو موبلائزیشن کی وجوہات میں ٹیکس دہندگان کی جانب سے کمپلائنس کا کم ہونا، ٹیکس نیٹ بیس کا کم ہونا، ٹیکسوں میں دی جانیوالی رعایت و چھوٹ اور پیچیدہ ٹیکس سسٹم شامل ہیں۔ ان وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں ٹیکس ریونیو اکھٹا کرنے کے اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں۔ اس کے علاوہ کمزور اور غیر فعال ٹیکس انتظامیہ کی وجہ سے ملک کا ٹیکس سسٹم متاثر ہورہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ایف بی آرنے ٹیکس ایڈمنسٹریشن، فنکشنل بیسڈ ارگنائزیشنل اسٹرکچر، کچھ ٹیکس اگہی مہم اور ای فائلنگ سمیت دیگر زعبوں میں متعدد اصلاحات متعارف کروائی ہیں جس میں بڑے ٹیکس دہندگان کیلیے سو فیصد ای فائلنگ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایف بی ار نے کثیر السالہ اسٹریٹجی پیپر اور بزنس پراسیس کو سادہ و اسان بنانے کے ساتھ ساتھ ائی ار ائی ایس کی صورت میں نیا انفارمیشن ٹیکنالوجی سسٹم بھی ڈیولپ کیا ہے مگر تمام ٹیکسوں کی انٹیگریشن نہیں کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے کمپلائنس کی شرح کو بڑھانے اور ٹیکس وصولیاں بڑھانے کیلیے ایف بی ار کو اپنے سسٹم کو الائن کرنا ہوگا اور اسٹرکچر، اپریشنز کے ساتھ ساتھ پراسیس کو جدید ٹیکس ایڈمنسٹریشن سے ہم اہنگ بنانا ہوگا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بزنس پراسیس میں پائی جانیوالی خامیوں کودور کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں ایف بی ار کو اپنے کور اور اہم بزنس پراسیس کو انٹیگریٹ اور اسٹریم لائن کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی بینک کے جائزہ مشن کی جانب سے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایف بی ار کو ٹیکس سروسز کر بہتر بنانے، پراسیس انکمپاسنگ ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر، ڈیزاسٹر ریکوری اور بزنس کمیونٹی پلان کیلیے ماسٹر پلان مرتب کرنے کی ضرورت ہے اور ائی ٹی ای اسٹریٹجی کو فعال و موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ جائزہ مشن نے تجویز دی ہے کہ ایف بی ار کے افسران و ملازمین کی صلاحیتوں کو بڑھایا جائے اور ایف بی ار کو درکار اسٹاف فراہم کیا جائے۔ اس کے علاوہ ٹیکس اڈٹ،انفورسمنٹ اور ٹیکس پیئرز اسسٹنس سمیت دیگر شعبوں میں زیادہ ماہر اور تجربہ کار افسران و اسٹاف کو تعینات کیا جائے۔



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…