اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نئے سال کی پہلی سہ ماہی میں نیشنل بینک نے متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ساڑھے آٹھ ارب روپے کا ریکارڈ منافع کمایا ہے جو گذشتہ سال میں اس عرصے میں ہونے والی آمدنی سے 57فیصد زائد ہے۔ نیشنل بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 31 مارچ کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے مالیاتی گوشوارے منظوری کے لیے پیش کیے گئے جس کے مطابق بینک کی قبل از ٹیکس آمدنی بڑھ کر پانچ ارب روپے پر جا پہنچی جو گذشتہ سال اسی عرصے کے اندر حاصل ہونے والی آمدنی سے 14 فیصد زائد ہے جبکہ بینک کی بعد از ٹیکس آمدنی تین ارب تیس کروڑ روپے رہی جو گذشتہ برس کے مقابلے میں 4.2 فیصد زائد ہے۔نیشنل بینک نے اس زبردست کارکردگی کا مظاہرہ شرح سود میں مسلسل کمی کے باوجود کیا۔ نئے سال کی پہلی سہ ماہی میں بینک کی سودی آمدنی میں 21 فیصد اضافہ ہوا اور یہ گذشتہ برس کے مقابلے میں بڑھ کر ساڑھے دس ارب روپے پر جاپہنچی جبکہ بینک کی غیر سودی آمدنی 29 فیصد اضافے کے ساتھ آٹھ ارب چالیس کروڑ روپے پر پہنچ گئی۔گذشتہ برس کے مقابلے میں بینک کے ڈپازٹ میں بارہ فیصد اضافہ ہواجبکہ قرضہ جات کی تقسیم میں 2.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،بینک نادہندگان سے قرضہ جات کی وصولی پر توجہ مرکوز کررہا ہے ۔اس وقت بینک کا محفوظ سرمایہ 166 ارب 80 کروڑ روپے اور اس کے حصص کی قیمت 78روپے فی شیئر پر پہنچ گئی ہے جو اس کے مستحکم ہونے کی دلیل ہے۔