ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

ایران سے غیر معیاری پھلوں کی غیر قانونی درامد و فروخت کھلے عام جاری

datetime 1  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)ایران سے غیرمعیاری پھلوں کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ سیب کے سیزن میں بڑے پیمانے پر ایرانی سیب پاکستانی منڈیوں میں لائے جارہے ہیں جس سے مقامی کاشتکاروں کو شدید نقصان کا سامنا ہے۔دوسری جانب ایرانی سیب میں بیکٹیریا اور بیماری کی وجہ سے پاکستان میں بھی سیب کی بیماری پھیلنے کا خدشہ ہے۔ پھلوں کے تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران سے غیرقانونی طور پر پھلوں کی درآمد اور پاکستانی منڈیوں میں کھلے عام فروخت پر پابندی عائد کی جائے تاکہ پاکستان کے زرعی شعبے کو تباہی سے بچایا جاسکے۔ فروٹ منڈی کے ذرائع کے مطابق ایرانی ٹرالر براہ راست کراچی فروٹ منڈی میں لائے جارہے ہیں یومیہ 3ٹرالرز پر مشتمل 66ہزار کلو گرام سیب کراچی کی فروٹ منڈی میں فروخت ہورہا ہے جو بعد ازاں ملک کی مختلف منڈیوں کو سپلائی کیا جاتا ہے۔ایرانی سیب 80سے 100روپے فی کلو تھوک قیمت پر فروخت کیا جارہا ہے ایرانی سیب کی آمد سے پاکستانی سیب کے کاشتکاروں کو یومیہ 52سے 66لاکھ روپے نقصان کا سامنا ہے۔ پاکستان میں سیب کی اعلیٰ اقسام پیدا ہونے اور بھرپور فصل کے باوجود ایران سے سیب کی ا?مد کا رجحان بڑھ رہا ہے جس سے سیب کے باغات جو زیادہ تر بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں قائم ہیں مالی نقصان کا سامنا کررہے ہیں اور سیب کے باغات تیزی سے ختم ہوتے جارہے ہیں۔ تاجروں کے مطابق ایرانی سیب بغیر کسی قرنطینہ جانچ کے پاکستانی منڈیوں میں فروخت کیا جارہا ہے۔پاکستانی ٹرالرز کو ایران میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے لیکن ایرانی ٹرالرز نہ صرف آزادانہ پاکستانی حدود میں داخل ہورہے ہیں بلکہ سیکڑوں کلو میٹر فاصلہ طے کرکے کراچی کی فروٹ منڈی میں مال فروخت کررہے ہیں۔ ایرانی سیب کا معیار بھی بہت خراب ہے اور عام خریداروں کو بھی نقصان کا سامنا ہے۔ ایرانی سیب اندر سے سیاہی مائل اور گلا ہوا نکلتا ہے، ایرانی سیب کو کولڈ اسٹوریج میں بھی نہیں رکھا جاسکتا، اس لیے بیوپاریوں اور ٹھیلے والوں کو بھی نقصان ہورہا ہے۔ادھر پاکستانی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران سے پھلوں کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ایران سے پاکستان انٹری کے راستوں کوئٹہ اور گوادر میں قرنطینہ جانچ کے لیے چیک پوسٹ اور لیبارٹری کے قیام کی تجویز پر غور جاری ہے۔ خود پاکستان کسٹم نے کوئٹہ میں کسٹم کے ساتھ قرنطینہ پوسٹ قائم کرنے کی تجویز کی ہے تاکہ ایران سے آنے والے پھلوں کے کنٹینرز کی جانچ کی جاسکے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…