اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

ایران سے غیر معیاری پھلوں کی غیر قانونی درامد و فروخت کھلے عام جاری

datetime 1  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)ایران سے غیرمعیاری پھلوں کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ سیب کے سیزن میں بڑے پیمانے پر ایرانی سیب پاکستانی منڈیوں میں لائے جارہے ہیں جس سے مقامی کاشتکاروں کو شدید نقصان کا سامنا ہے۔دوسری جانب ایرانی سیب میں بیکٹیریا اور بیماری کی وجہ سے پاکستان میں بھی سیب کی بیماری پھیلنے کا خدشہ ہے۔ پھلوں کے تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران سے غیرقانونی طور پر پھلوں کی درآمد اور پاکستانی منڈیوں میں کھلے عام فروخت پر پابندی عائد کی جائے تاکہ پاکستان کے زرعی شعبے کو تباہی سے بچایا جاسکے۔ فروٹ منڈی کے ذرائع کے مطابق ایرانی ٹرالر براہ راست کراچی فروٹ منڈی میں لائے جارہے ہیں یومیہ 3ٹرالرز پر مشتمل 66ہزار کلو گرام سیب کراچی کی فروٹ منڈی میں فروخت ہورہا ہے جو بعد ازاں ملک کی مختلف منڈیوں کو سپلائی کیا جاتا ہے۔ایرانی سیب 80سے 100روپے فی کلو تھوک قیمت پر فروخت کیا جارہا ہے ایرانی سیب کی آمد سے پاکستانی سیب کے کاشتکاروں کو یومیہ 52سے 66لاکھ روپے نقصان کا سامنا ہے۔ پاکستان میں سیب کی اعلیٰ اقسام پیدا ہونے اور بھرپور فصل کے باوجود ایران سے سیب کی ا?مد کا رجحان بڑھ رہا ہے جس سے سیب کے باغات جو زیادہ تر بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں قائم ہیں مالی نقصان کا سامنا کررہے ہیں اور سیب کے باغات تیزی سے ختم ہوتے جارہے ہیں۔ تاجروں کے مطابق ایرانی سیب بغیر کسی قرنطینہ جانچ کے پاکستانی منڈیوں میں فروخت کیا جارہا ہے۔پاکستانی ٹرالرز کو ایران میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے لیکن ایرانی ٹرالرز نہ صرف آزادانہ پاکستانی حدود میں داخل ہورہے ہیں بلکہ سیکڑوں کلو میٹر فاصلہ طے کرکے کراچی کی فروٹ منڈی میں مال فروخت کررہے ہیں۔ ایرانی سیب کا معیار بھی بہت خراب ہے اور عام خریداروں کو بھی نقصان کا سامنا ہے۔ ایرانی سیب اندر سے سیاہی مائل اور گلا ہوا نکلتا ہے، ایرانی سیب کو کولڈ اسٹوریج میں بھی نہیں رکھا جاسکتا، اس لیے بیوپاریوں اور ٹھیلے والوں کو بھی نقصان ہورہا ہے۔ادھر پاکستانی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران سے پھلوں کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ایران سے پاکستان انٹری کے راستوں کوئٹہ اور گوادر میں قرنطینہ جانچ کے لیے چیک پوسٹ اور لیبارٹری کے قیام کی تجویز پر غور جاری ہے۔ خود پاکستان کسٹم نے کوئٹہ میں کسٹم کے ساتھ قرنطینہ پوسٹ قائم کرنے کی تجویز کی ہے تاکہ ایران سے آنے والے پھلوں کے کنٹینرز کی جانچ کی جاسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…